Maktaba Wahhabi

400 - 458
دینے کے لیے ایسے حربوں کا استعمال شروع کیا جنہیں ناپسند کیا جائے گا۔ جن لوگوں نے قادیانیوں کی جماعت میں شامل ہونے سے انکار کیا، انہیں مقاطعہ، قادیان سے اخراج اور بعض اوقات اس سے بھی مکروہ تر مصائب کی دھمکیاں دے دے کر دہشت انگیزی کی فضا پیدا کی، بلکہ بسا اوقات اُنہوں نے ان دھمکیوں کو عملی جامہ پہنا کر اپنی جماعت کے استحکام کی کوشش کی۔‘‘ (فیصلہ مسٹر کھوسلہ) جو جماعت نہ صرف مذہبی لحاظ سے مسلمانوں کو کافر سمجھتی ہو، بلکہ اقتصادی طور پر بھی مسلمانوں کے ساتھ بدترین سلوک روا رکھتی ہو، اس سے نیکی کی کیا توقع ہو سکتی ہے؟ یہاں پر مرزائی سرکلر کی نقل شائع کرتا ہوں، شاید ہمارے نکتہ چیں احباب کی تسکین خاطر کا سامان مہیا ہو سکے۔ مرزائیوں کا اقتصادی اقرار نامہ ’’قادیان کی احمدیہ جماعت نے جو معاہدہ ترقیِ تجارت تجویز کیا ہے، منظور ہے۔ میں اقرار کرتا ہوں کہ ضروریاتِ جماعتِ قادیان کا خیال رکھوں گا اور قادیانی مدیر تجارت کو جو حکم کسی چیز کے بہم پہنچانے کا دیں گے، اس کی تعمیل کروں گا اور جو حکم ناظر امورِ عامہ دیں گے، اس کی بلا چون و چرا تعمیل کروں گا – ہر قسم کا سودا احمدیوں سے خریدوں گا۔ معاہدہ کی خلاف ورزی کی صورت میں 20 روپے سے لے کر 100 روپے تک جرمانہ ادا کروں گا۔‘‘ یہ ہے وہ جماعت جس کے ساتھ ہمیں بعض مسلم جرائد اور بعض سیاسی راہنما اتحاد اور اتفاق کی دعوت دیتے ہیں اور مرزائیوں کے اختلاف کو فروعی اختلاف قرار دیتے ہیں۔ اگر اُن کے پاس چشمِ بصیرت موجود ہے، تو اس سے ضرور سبق حاصل کریں گے۔ مرزائیوں کے مسلم ہمدرد مرزائیوں سے ہمدردی رکھنے والے مسلمان
Flag Counter