مولانا غزنوی رحمہ اللہ کا حکیمانہ اندازِ تبلیغ مولانا عبدالماجد دریا آبادی مولانا محمد داؤد غزنوی مرحوم سے متعلق اخباروں میں غیر مسلموں کے لکھے ہوئے مضمون نظر سے گزرے کہ مرحوم جب جیل میں جاتے، تو اُن کے فیضِ اثر سے دہریے میں خدا پرستی اور مشرک میں توحید پیدا ہونے لگی اور وہ دونوں اسلام سے قریب تر ہو گئے۔ جب سے یہ پڑھا، مولانا کی قدر و وقعت جو پہلے بھی کم نہ تھی، دل میں بہت زیادہ بڑھ گئی ہے۔ یہی معنی ہیں حکیمانہ تبلیغ کے، جو ہر پُرجوش مناظرہ سے کہیں بڑھ کر قیمتی ہے۔ یہی طریقہ تھا ہمارے پرانے بزرگانِ طریقت کا بلکہ خود صحابہ کرام کا کہ ان کی خود ایک خاموش و مؤثر وعظ کا کام دیتی تھی اور ’’روئے و آوازِ پیمبرمعجزہ ست‘‘ کی عملی تفسیر ہوتی تھی۔ اس کے بعد اس میں شبہ کیا رہ جاتا ہے کہ وہ دین کے ایک بڑے اور حقیقی خادم تھے۔ باقی جو کچھ کہنا تھا، صدق میں عرض کر چکا ہوں اور صاحب ’’الاعتصام‘‘ کی خدمت میں تعزیت نامہ خبرِ وفات سنتے ہی لکھ دیا تھا۔ |