Maktaba Wahhabi

349 - 458
کی محبت۔‘‘ اور جن کے عزّ و شرف کا یہ مقام ہو کہ حجۃ الوداع کے خطبہ میں کتاب اللہ کے ساتھ ساتھ آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے ان کا ذکر کیا ہو: ((وَأَنَا تَارِكٌ فِيكُمْ ثَقَلَيْنِ۔۔۔ كِتَابُ اللهِ وَأَهْلُ بَيْتي)) (صحیح مسلم) ’’میں تم میں دو بزرگ ترین چیزیں چھوڑ کر جا رہا ہوں۔ ایک اللہ کی کتاب، دوسرے اہل بیت۔‘‘ اور جن کی محبوبیت کا یہ حال ہو کہ آپ صلی اللہ علیہ وسلم ان کے متعلق فرمائیں: ((هَذَانِ ابْنَايَ وَابْنَا ابْنَتِيَ ، اللَّهُمَّ إِنِّي أُحِبُّهُمَا فَأَحِبَّهُمَا وَأَحِبَّ مَنْ يُحِبُّهُمَا)) (ترمذی) ’’یہ حسن (رضی اللہ عنہ) اور حسین (رضی اللہ عنہ) میرے بیٹے اور میری بیٹی کے بیٹے ہیں۔ یا اللہ! میں ان سے محبت رکھتا ہوں، تو بھی ان کو اپنا محبوب بنا اور جو ان سے محبت کرے اس سے بھی تو محبت کر۔‘‘ اور جن کے فضل و شرف کے لیے بابِ کعبہ کو تھام کر آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے یہ مثال دی ہو: ((ألا إنَّ مَثَلَ أهلِ بَيتي فيكُم مَثَلُ سَفينَةِ نوحٍ مِن قَومِهِ، مَن رَكِبَها نَجا، ومَن تَخَلَّفَ)) (مسند امام احمد عن ابی ذر رضی اللہ عنہ) ’’دیکھو! میرے اہل بیت کی مثال تم میں کشتی نوح علیہ السلام کی طرح ہے، جو اس میں سوار ہوا وہ بچ گیا، جو اس سے دور رہا ہلاک ہو گیا۔‘‘ اور جن کے احترام کو قائم رکھنے کے لیے یہ وصیت فرمائی ہو: ((وَلَنْ يَتَفَرَّقَا حَتَّى يَرِدَا عَلَيَّ الحَوْضَ فَانْظُرُوا كَيْفَ تَخْلُفُونِي فِيهِمَا)) (ترمذی) ’’دیکھو! کتاب اللہ اور میری اولاد (اہل بیت) دونوں ایک دوسرے سے جدا نہیں ہوں گے تاآنکہ حوض کوثر پر میرے پاس پہنچ جائیں۔ پس خیال رکھنا کہ
Flag Counter