Maktaba Wahhabi

323 - 458
علیہ وسلم کی احادیث دریافت کرتے تھے، ان دریافت کرنے والوں میں عمر رضی اللہ عنہ بھی ہیں، عثمان رضی اللہ عنہ بھی، علی رضی اللہ عنہ بھی اور طلحہ رضی اللہ عنہ و زبیر رضی اللہ عنہ بھی ہیں۔‘‘ ایک دفعہ مروان بن الحکم نے حضرت ابو ہریرہ رضی اللہ عنہ کا اس خیال سے امتحان لینا چاہا کہ یہ احادیث بہت بیان کرتے ہیں۔ دیکھا جائے کہ ان کی یادداشت قائم ہے یا بھولی بھلائی حدیثیں بیان کرتے رہتے ہیں۔ امام بخاری رحمہ اللہ نے کتاب الکنیٰ میں اس امتحان کا ذکر کیا ہے جس کا خلاصہ یہ ہے: ’’مروان بن الحکم کے سیکرٹری ابو الزعزہ کا بیان ہے کہ ایک دن مروان نے حضرت ابو ہریرہ رضی اللہ عنہ کو طلب کیا۔ آپ تشریف لائے۔ مروان نے ان کے آنے سے پہلے ہی اپنے سیکرٹری ابو الزعزہ کو حکم دے رکھا تھا کہ پردہ کے پیچھے دوات قلم اور کاغذ لے کر بیٹھ جاؤ۔ میں ابو ہریرہ رضی اللہ عنہ سے احادیث دریافت کروں گا۔ جو حدیثیں وہ بیان کریں، ان کو تم لکھتے چلے جانا۔ یہی کیا گیا۔ مروان حضرت ابو ہریرہ رضی اللہ عنہ سے احادیث دریافت کرتا۔ حضرت ابو ہریرہ رضی اللہ عنہ بیان کرتے چلے جاتے اور پس پردہ ابو الزعزہ لکھتا جاتا تھا۔ ان احادیث کی تعداد کیا تھی؟ خود ابو زعزہ کا بیان ہے: فجعل يسئال وانا اكتب حديثاً كثيراً--- مروان نے ابو ہریرہ رضی اللہ عنہ سے پوچھنا شروع کیا۔ وہ پوچھتا جاتا اور میں احادیث لکھتا جاتا، چنانچہ بہت سی احادیث میں نے لکھ لیں۔ حضرت ابو ہریرہ رضی اللہ عنہ کو قطعاً مروان کی اس پوشیدہ کارروائی کا علم نہ تھا۔ مجلس برخاست ہو گئی اور حضرت ابو ہریرہ رضی اللہ عنہ واپس تشریف لے گئے۔ مروان نے ان احادیث کے مجموعہ کو بحفاظت تمام رکھوا دیا۔ ابو الزعزہ کہتے ہیں کہ سال بھر کے بعد مروان بن الحکم نے حضرت ابو ہریرہ رضی اللہ عنہ کو دوبارہ طلب فرمایا اور مجھے حکم دیا کہ میں مکتوبہ احادیث کے مجموعہ کو لے کر پسِ پردہ بیٹھ جاؤں۔ میں ان سے ان ہی احادیث کو پھر پوچھوں گا۔ دیکھتا ہوں
Flag Counter