Maktaba Wahhabi

304 - 458
جہالت کو چھپانے کے لیے علماء پر برستے ہیں یا یہ لوگ علماء کو اپنا سیاسی حریف سمجھتے ہیں اور اس کا ذہنی انتقام مُلا کو گالی دے کر لیتے ہیں یا ان کو یاوہ گوئی کی عادت ہے اور زبان و قلم کی آوارگی کے لیے کوئی لفظ نہیں ملتا تو مُلا کو گالی سے اپنے نفس کے خبث کے لیے تسکین کا سامان مہیا کرتے ہیں۔ علماء کی بزعمِ خود تذلیل و تحقیر کر کے اور اپنے آپ کو عالمِ دین قرار دے کر معلوم ہے، اُن کی کوششیں کیا ہیں؟ اُن کی نامبارک و نامسعود کوششیں یہ ہیں کہ علومِ دینیہ کی جو اساس ہیں یعنی قرآن و سنت اور اس کے بعد صحابہ کرام اور ائمہ دین کی تشریحات اُن کو ایک ایک کر کے اس طرح ساقط کر دیا جائے کہ وہ مذہب جس کی حفاظت علماء کرام نے چودہ سو برس سے اپنے خون پسینے سے کی۔ غربت و افلاس کی زندگی بسر کر کے، سادہ خوراک، معمولی لباس اور گھاس پھونس کی جھونپڑیوں میں بیٹھ کر اُمراء و سلاطین کی دولت سے منہ موڑ کر قناعت کی زندگی اختیار کر کے کی، اس مذہب کا چراغ اُن کی پھونکوں سے گُل ہو جائے۔ ﴿يُرِيدُونَ لِيُطْفِئُوا نُورَ اللَّـهِ بِأَفْوَاهِهِمْ وَاللَّـهُ مُتِمُّ نُورِهِ وَلَوْ كَرِهَ الْكَافِرُونَ﴾ اِس لیے اُنہوں نے احادیث کے خلاف کھلی بغاوت اختیار کر لی اور یک قلم احادیث نبوی صلی اللہ علیہ وسلم کو من گھڑت اور طومار کہہ کر مسترد کر دیا اور اس کے ساتھ ہی محدثین کرام اور ائمہ دین کے خلاف طوفانِ بدتمیزی برپا کر دیا اور جیسا کہ پہلے کہہ چکا ہوں، اپنے آقایانِ مغرب کی تقلید میں جو اعتراضات مستشرقین نے احادیث پر کیے، وہی اعتراض ان مغرب پرستوں نے کسی قدر عبارت آرائی کے ساتھ پیش کر کے مسلمانوں کو بہکانا شروع کر دیا۔ مجھے اس میں ذرا شک و شبہ نہیں کہ یہ یورپ کے عیسائیوں اور مستشرقین کے ففتھ کالمسٹ ہیں اور یہ کھلے ہوئے منافق ہیں جو اسلام کا لبادہ پہن کر وہی کام کر رہے ہیں
Flag Counter