Maktaba Wahhabi

264 - 458
جماعت اہل حدیث کی تنظیم 1947ء میں تقسیم ملک کے بعد جماعتِ اہل حدیث کی ازسرِنو تنظیم پر اُنہوں نے اپنی توجہ مرکوز کر دی اور بڑی محنت اور جانفشانی سے مغربی پاکستان کے تمام علاقوں کا دَورہ کیا۔ قریہ قریہ بستی بستی خود تشریف لے گئے اور جماعت کو منظم کیا۔ جماعت میں رُکن سازی کا شعور پیدا کیا۔ ابتدائی شہری اور ضلعی جمعیتوں کا قیام عمل میں لایا گیا۔ مجلسِ شوریٰ قائم کی گئی۔ جماعت اہل حدیث کی تاریخ میں یہ شرف انہی کو حاصل ہوا کہ جماعت کے لیے باضابطہ دستور مرتب کیا اور اسے جماعت میں نافذ کیا۔ مختلف علاقوں کے اہل حدیث عوام میں باہم تعلق اور ربط پیدا کرنے کے لیے اور تبلیغ و اشاعتِ دین کی غرض سے متعدد سالانہ کانفرنسوں کا اہتمام کیا۔ اس دستور کا انداز اور ڈھانچہ تقریباً وہی تھا جو کانگریس کے دستور کا تھا۔ میں نے ایک دن نہایت ادب کے ساتھ ان کی خدمت میں عرض کیا: ’’کانگریس ایک سیاسی جماعت ہے اور اس کے لیے یہ دستور بالکل درست ہے اور انتخابات کی مہم سے اس کے سیاسی مزاج میں پختگی پیدا ہوتی ہے لیکن جماعت اہل حدیث جس کا اولین مقصد تبلیغ و احیائے دین ہے، کا الیکشن کی اُکھاڑ پچھاڑ میں لگے رہنا اس کے لیے سمِ قاتل ہے۔ جماعت کے سربرآورہ افراد کی صلاحیتیں انتخابات لڑنے اور جیتنے ہی میں غارت ہو جائیں گی اور وہ تمام بیماریاں جو سیاسی جماعتوں میں ہیں، جماعت اہل حدیث میں بھی سرایت کر جائیں گی۔ جھوٹا پروپیگنڈہ، اکھاڑ پچھاڑ، ساز باز، حُبِ مال، حُبِ جاہ۔ للہیت اور روحانیت برباد ہو جائے گی۔ تزکیہ نفس، روحانی تربیت اور اعلائے کلمۃ الحق کا وہ عظیم مقصد جو ہمارے اسلاف کے پیشِ نظر تھا،
Flag Counter