Maktaba Wahhabi

250 - 458
میدانِ صحافت میں یکم اپریل 1927ء کو امرتسر سے ہفتہ وار ’’توحید‘‘ کا پہلا شمارہ حضرت والد علیہ الرحمہ کی ادارت میں شائع ہوا۔ ’’توحید‘‘ کی مکمل فائل اس وقت راقم الحروف کے سامنے ہے۔ پہلے شمارے کے سرورق پر جلی حروف میں یہ دعا اور اس کا ترجمہ لکھا: ﴿ رَّبِّ أَدْخِلْنِي مُدْخَلَ صِدْقٍ وَأَخْرِجْنِي مُخْرَجَ صِدْقٍ وَاجْعَل لِّي مِن لَّدُنكَ سُلْطَانًا نَّصِيرًا﴾ ’’اے پروردگار! جس راستہ پر میں نے قدم رکھا ہے اور جو سفر میں نے اختیار کیا ہے، اس میں مجھے بہتر مقام تک پہنچائیو اور تمام مشکلات اور مخالف طاقتوں کے ہجوم سے بہتر طریق سے نکالیو۔ میں عاجز و کمزور اور ضعیف و ناتواں ہوں، مگر تو اپنی نصرت و اعانت سے اس کارِزار حق و باطل میں فتح و غلبہ دیجیو۔‘‘ آمین ’’توحید‘‘ کی پیشانی پر ہمیشہ یہ آیت مرقوم ہوتی تھی: ﴿ لَا تَهِنُوا وَلَا تَحْزَنُوا وَأَنتُمُ الْأَعْلَوْنَ إِن كُنتُم مُّؤْمِنِينَ﴾ [1] ’’توحید‘‘ کے پہلے شمارے میں علامہ اقبال رحمہ اللہ کی نظم ’’موحد‘‘ چھپی جس کا مطلع یہ ہے: ہم نشیں! مسلم ہوں میں، توحید کا حامل ہوں میں اس صداقت پر ازل سے شاہدِ عدل ہوں میں ’’توحید‘‘ میں اگرچہ علمی اور ادبی مضامین بھی ہوتے تھے لیکن اس کا اولین مقصد ’’دعوت الی اللہ‘‘ تھا۔ ’’توحید‘‘ کے مضامین پڑھتے ہوئے یوں محسوس ہوتا ہے جیسے کوئی صورِ اسرافیل علیہ السلام ہاتھ میں لے کر سوئے ہوئے انسانوں کو خوابِ غفلت سے چونکا رہا ہے اور مردہ انسانوں کے
Flag Counter