Maktaba Wahhabi

233 - 458
خلاف جنگ کا اعلان کرتا ہے۔‘‘ بالکل سچا ہے۔ ﴿وَمَنْ أَصْدَقُ مِنَ اللَّـهِ قِيلًا﴾ ’’اور اللہ سے زیادہ سچی بات کس کی ہو سکتی ہے۔‘‘ شہر امرتسر میں پشاور میں کچھ مدت قیام فرمایا، پھر بعض احباب کی درخواست پر پنجاب کے شہر امرتسر میں تشریف لے آئے اور کتاب و سنت کی تبلیغ و اشاعت میں ڈوب گئے۔ توحید، اتباعِ سنت اور عقائدِ صحیحہ پر بہت سی کتابوں اور رسالوں کا فارسی اور اُردو زبان میں ترجمہ کرواتے رہے اور عام لوگوں کے فائدے کے لیے چھپوا کر للہ تقسیم کرتے رہے۔ آخری عمر میں ضروری بات کے سوا کوئی بات نہ کرتے تھے۔ ہر وقت اللہ ہی کی طرف متوجہ رہتے تھے۔ تسبیح، تحمید اور دعا کے سوا آپ کا کوئی دوسرا شغل نہ رہا تھا یہاں تک کہ آپ ربیع الاول 1298ھ مطابق 1879ء میں آدھی رات کے وقت اپنے اللہ سے جا ملے اور زوال کے بعد ظہر کی نماز سے پہلے دفن کیے گئے۔ آپ کا مزار شہر امرتسر میں دروازہ سلطان ونڈ کے باہر عبدالصمد کاشمیری کے تالاب کے کنارے پر ہےرضي الله عنه وارضاه وجعل جنة الفردوس مأواه۔ [1] آپ کی اولاد آپ کے بارہ صاحبزادے اور پندرہ صاحبزادیاں تھیں۔ صاحبزادوں کے اسمائے گرامی حسب ذیل ہیں۔ حضرت مولانا محمد رحمہ اللہ، حضرت مولانا عبداللہ رحمہ اللہ، حضرت مولانا احمد رحمہ اللہ، حضرت مولانا عبدالجبار رحمہ اللہ، حضرت مولانا عبدالواحد رحمہ اللہ، حضرت مولانا عبدالرحمٰن رحمہ اللہ، حضرت مولانا عبدالستار رحمہ اللہ، حضرت مولانا عبدالقیوم رحمہ اللہ، حضرت مولانا عبدالعزیز رحمہ اللہ، حضرت مولانا عبدالحی رحمہ اللہ، حضرت مولانا عبدالقدوس رحمہ اللہ، حضرت مولانا عبدالرحیم رحمہ اللہ۔
Flag Counter