Maktaba Wahhabi

218 - 458
ان لحمه و عظامه و اعصابهٗ و اشعارهٗ و جميع بدنه كان متوجهاً الي اللهِ تعاليٰ فَانِياً في ذكره عزّوجلّ [1] ’’وہ ہر وقت اور ہر حالت میں خدائے بزرگ و برتر کے ذکر میں ڈوبے رہتے تھے۔ حتیٰ کہ اُن کا گوشت، اُن کی ہڈیاں، اُن کے پٹھے اور اُن کا ہرہربنِ مُو اللہ کی طرف متوجہ تھا۔ اللہ عزوجل کے ذکر میں فنا ہو گئے تھے۔‘‘ نواب صدیق حسن خان رحمہ اللہ ’’تقصار من تذكار جيود والاحرار‘‘ میں حضرت عبداللہ غزنوی رحمہ اللہ کے بارے میں فرماتے ہیں: ’’چرخ اگر ہزار چرخ زند مشکل کہ چنیں ذات جامع کمالات بر روئے ظہور آرد ہم محدثِ بود و ہم محدث‘‘ [2] ((آسمان اگر ہزار بار بھی گردش کرے، تو مشکل ہے کہ اب ایسی جامع کمالات ہستی معرضِ وجود میں آئے۔ وہ محدث بھی تھے اور اللہ سے ہمکلامی کا شرف بھی انہیں حاصل تھا۔)) حضرت عبداللہ غزنوی رحمہ اللہ کے فرزند حضرت الامام عبدالجبار غزنوی رحمہ اللہ جو آپ کے ساتھ دن رات سفر اور حضر میں رہے اور جنہیں آپ کو بہت قریب سے دیکھنے کا شرف حاصل ہوا، اُن کے بارے میں یوں رقمطراز ہیں: عابد كثير الذكر رجاع الي الله المتذلل له الخاشع الخاضع الودع المتضرع المتبوع المتواضع المبتهل الحنيف المتبتّل الي اللهِ الكامل البارع الملهَم المحدّث المخاطَب المخلَص الصديق الكريم الجوّاد الاوّاه الحليم المتوكل المنيب الصابر القانت لم تاخذه في اللهِ لومة لائم قط [3]
Flag Counter