Maktaba Wahhabi

174 - 458
کر اور خوشبو لگا کر درس ارشاد فرماتے۔ طلباء کی تعداد، جو صرف مؤطا امام مالک پڑھتے تھے، تقریباً بائیس تھی لیکن عبارت اکثر مجھے پڑھنے کا حکم دیتے اور ایسے نکات بیان فرماتے کہ ہم حیران ہو جاتے کہ مولانا اتنی مصروفیات کے ہوتے ہوئے مطالعہ کب فرماتے ہیں۔ درس کے دوران میں ہال میں سناٹا چھا جاتا اور کوئی طالب علم ادھر اُدھر نہیں جھانکتا تھا۔ خود حضرت کا یہ حال تھا کہ ایک دفعہ دورانِ سبق میں ڈی سی صاحب لاہور یا کوئی دوسرے افسر تشریف لائے، حضرت سبق پڑھا رہے تھے۔ آپ نے اشارہ فرمایا کہ بیٹھ جاؤ۔ ڈپٹی کمشنر صاحب یا وہ افسر بیٹھ گئے۔ سبق سے فارغ ہو کر فرمایا کہ میں حضور سرورِ کائنات صلی اللہ علیہ وسلم کی حدیث پاک پڑھا رہا تھا۔ حدیث کو درمیان میں چھوڑ کر دوسری طرف توجہ کرنا توہینِ حدیث سمجھتا ہوں۔ (سبحان الله) دوران سبق میں پورے جمال اور جلال کے ساتھ تشریف رکھتے اور طلباء کے سوالوں کا جواب اس طرح دیتے کہ دوبارہ سوال کرنے کی ضرورت ہی نہ ہوتی۔ يدع الجواب فلا يراجع هيبةً ادب الوقار وعز سلطان التقي والسائلون نواكس الاذقانٖ فهو المطاع وليس ذا سُلطانِ حضرت شاہ ولی اللہ محدث دہلوی رحمہ اللہ کے آپ بڑے شیدائی تھے۔ حجۃ اللہ پڑھاتے وقت شاہ صاحب رحمہ اللہ کے فلسفہ اسلام سے خوب لطف اندوز ہوتے اور بڑے مزے لے لے کر پڑھاتے۔ اسی طرح الفوز الکبیر میں وہ تفسیری نکات بیان فرماتے کہ اگر آج بھی مجھے ان میں سے دورانِ تدریس یاد آ جائیں تو حضرت مولانا رحمہ اللہ کے لیے زبان سے دعائیں جاری ہو جاتی ہیں۔
Flag Counter