Maktaba Wahhabi

136 - 458
عمدہ لباس بہترین لباس زیب تن کرتے اور نہایت صاف ستھرے رہتے۔ میٹنگ میں بالخصوص عمدہ کپڑوں میں شریک ہوتے۔ مجلس میں بعض حضرات تہبند باندھ کر آتے تو انہیں سخت ناگوار گزرتا۔ بعض دفعہ گرمیوں کے دنوں میں مولانا محمد اسماعیل مرحوم تہبند باندھ کر تشریف لاتے تو خاموش نہ رہ سکتے۔ ایک دن جمعیۃ اہل حدیث کی مجلس عاملہ میں مولانا محمد اسماعیل مرحوم تہبند باندھ کر شریک ہوئے۔ مولانا محی الدین احمد قصوری نے کہا: ’’جنابِ صدر! اپنے ناظم اعلیٰ سے باپردہ لباس کی وضاحت فرمائیے۔‘‘ مولانا رحمہ اللہ نے مولانا محمد اسماعیل رحمہ اللہ کی طرف دیکھا اور فرمایا: ’’میں بحیثیت امیر حکم دیتا ہوں کہ آئندہ کوئی رکنِ مجلس تہبند باندھ کر نہ آئیں۔ شلوار پہن کر میٹنگ میں شریک ہوں۔ بالخصوص ناظمِ اعلیٰ صاحب کو معلوم ہونا چاہیے کہ استر لباس شلوار ہے، تہبند نہیں۔‘‘ ائمہ کرام کا احترام ائمہ کرام کا ان کے دل میں انتہائی احترام تھا۔ حضرت امام ابو حنیفہ رحمۃ اللہ علیہ کا اسمِ گرامی بے حد عزت سے لیتے۔ ایک دن میں ان کی خدمت میں حاضر تھا کہ جماعت اہل حدیث کی تنظیم سے متعلق گفتگو شروع ہوئی۔ بڑے دردناک لہجے میں فرمایا: مولوی اسحاق! جماعت اہل حدیث کو حضرت امام ابو حنیفہ رحمۃ اللہ علیہ کی روحانی بددعا لے کر بیٹھ گئی ہے۔ ہر شخص ابو حنیفہ رحمہ اللہ، ابو حنیفہ رحمہ اللہ کہہ رہا ہے۔ کوئی بہت ہی عزت کرتا ہے تو امام ابو حنیفہ رحمہ اللہ کہہ دیتا ہے۔ پھر اُن کے بارے میں اِن کی تحقیق یہ ہے کہ وہ تین حدیثیں جانتے تھے یا زیادہ سے زیادہ گیارہ۔ اگر کوئی بہت بڑا احسان کرے تو وہ انہیں سترہ حدیثوں کے عالم گردانتا ہے۔ جو لوگ اتنے جلیل القدر امام کے بارے میں یہ نقطہ نظر
Flag Counter