Maktaba Wahhabi

108 - 458
کا اطمینان دلایا جائے گا کہ ان کی جان و مال محفوظ ہے اور ان کی ترقی میں کوئی رکاوٹ نہ ہو گی۔‘‘ بدعہدی کی حد ہو گئی ان مواعید کو کس طرح پورا کیا گیا، یہ ایک دردناک داستان ہے۔ جو بدسلوکی ٹرکی کے ساتھ کی گئی، وہ نہ جرمنی کے ساتھ کی گئی نہ آسٹریا کے ساتھ اور نہ کسی دوسرے فریقِ جنگ کے ساتھ۔ برٹش فوجوں نے دارالسطنت قسطنطنیہ پر قبضہ کر لیا اور خلیفۃ المسلمین کی حیثیت ایک نظربند کی سی کر دی۔ عراق پر برطانیہ نے حکم برداری کا دعویٰ کر دیا۔ شام کو ٹرکی سے الگ کر کے فرانس کی حکم برداری و بالا دستی ماننے پر مجبور کر دیا۔ چنانچہ فرانس کی فوجوں نے شام پر جبراً قبضہ کر لیا۔ بصرہ، بغداد، بیت المقدس، کوفہ، کربلائے معلیٰ، نجفِ اشرف پر گورنمنٹ برطانیہ نے قبضہ کر لیا۔ سمرنا جو ایشیائے کوچک کا مشہور و زرخیز مقام ہے، ٹرکی سے علیحدہ کر دیا گیا۔ وہاں کی مسلمان آبادی پر یونانیوں نے بے پناہ مظالم کیے۔ 5 جون 1916ء کو خالص سرزمین حجاز میں سازش کر کے شریفِ مکہ سے بغاوت کرائی گئی۔ اس بغاوت کی وجہ سے اس محترم دارالامن میں کشت و خون کا بازار گرم ہوا اور حدودِ حرم میں گولہ باری ہوئی۔ جدہ پر بھی گولہ باری ہوئی۔ برطانوی ہوائی جہاز نے مدینہ طیبہ کی فضا میں چکر لگائے۔ ٹرکی کو تھریس کے کل علاقہ سے مع ایڈریا نوپل کے محروم کر دیا گیا۔ ادھر ہندوستان میں جنگ کے دوران میں ہندوستان کے لیڈروں، سیاسی رہنماؤں اور ذی اثر علماء کو گورنمنٹ برطانیہ نے نظربند کر دیا اور ان کی نقل و حرکت پر کڑی پابندیاں عائد کر دیں۔ گورنمنٹ برطانیہ کی نیت بد تھی، وہ کسی قیمت پر اپنے مواعید نہ اہل ہند کے ساتھ اور نہ مسلمانان ہند کے ساتھ پورا کرنے پر آمادہ تھی۔ ملک میں بے چینی بڑھ گئی۔ انقلابی تحریکیں کروٹیں لینے لگیں۔ حکومت ہند نے ان تحریکوں اور سازشوں کی روک تھام کے لیے ہندوستان کی مجلسِ قانون ساز میں رولٹ
Flag Counter