Maktaba Wahhabi

276 - 346
موضوع تھے، وہ تھے حیاتِ مسیح، ختمِ نبوت، صداقتِ مرزا، کذباتِ مرزا وغیرہ۔ان عنوانوں میں سے ہر عنوان پر مرزائیوں کے بہت سے مبلغوں سے مولانا احمد الدین کے نہایت کامیاب مناظرے ہوئے۔ ان مبلغوں میں اللہ دتا(ابو العطا جالندھری ربوہ)آں جہانی، غلام رسول(راجیکی)محمد یار، سعد الدین، عبداللہ مبشر خصوصاً ملک عبدالرحمن گجراتی مصنف ’’احمدیہ پاکٹ بک‘‘ وغیر ہم شامل تھے۔آخر الذکر بڑا منہ پھٹ مرزائی مناظر تھا۔ مرزائیوں کے علاوہ، عیسائیوں سے بھی ان کے بہت سے مناظرے ہوئے۔عیسائیت پر ان کا مطالعہ جس قدر وسیع تھا، اس پر آپ کی وہ تالیفات شاہد ہیں جو اکثر شائع ہو چکی ہیں۔ایسے ہی بریلوی حنفی حضرات سے ان کے دل پسند مسائل پر بڑے مدلل مناظرے ہوتے تھے۔دیو بندی علماے کرام سے بھی اختلافی مسائل پر ان کی مناظرانہ چھیڑ چھاڑ رہتی تھی۔مناظروں میں مولانااحمد الدین کی یہ منفرد خصوصیت ہر جگہ نمایاں رہی کہ جو بات کرتے تھے وہ ٹھوس، وزنی اور بادلیل ہوتی تھی۔ ظاہر ہے ان سب مناظروں کی پوری رودادیں تو اب مہیا ہونی مشکل ہیں، تاہم جن مناظروں کے بارے میں کچھ معلومات حاصل ہوئی ہیں، ان کو یہ راقم اپنے الفاظ میں صفحہ قرطاس پر لانے کی کوشش کرے گا۔ مولانا مرحوم جہاں میدانِ مناظرہ کے شہسوار تھے، وہاں ذوقِ تحریر سے بھی کافی حد تک بہرہ ور تھے، جس پر ان کی تالیفات شاہدِ عدل ہیں۔ان تالیفات میں جن کا پتا چل سکا ہے، مندرجہ ذیل ہیں : 1۔سیرت سید العالمین: یہ کتاب رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کے فضائل پر جامع اور مدلل کتاب ہے۔ 2۔برہا ن الحق بجواب میزان الحق(عیسائیوں کی تردید میں)
Flag Counter