Maktaba Wahhabi

267 - 346
کرنا ہوگا کہ عیسائی اپنے اس عقیدے میں جھوٹے ہیں یا پھر میری اس بات کا جواب دو۔ عیسائی پادری عبدالحق اس کا کوئی جواب نہ دے سکے۔ دوسرا سوال مولانا نے یہ کیاکہ میرے ہاتھ میں یہ انجیل متی ہے۔اس کے صفحہ 21باب نمبر 17 آیت نمبر 20 میں لکھا ہے کہ میں تم سے سچ کہتا ہوں کہ اگر تم ایمان رکھو اور شک میں نہ پڑو تو پھر اگر اس پہاڑ سے بھی کہو گے کہ تو اکھڑ جا اور سمندر میں جا گر تو ایسا ہی ہو جائے گا۔ ان آیتوں میں ایمان کا ذکر ہے اور اگر رائی کے دانے کے برابر بھی ایمان ہو تو آپ کے کہنے پر پہاڑ بھی سرک کر دوسری جگہ چلا جائے گا۔ اب میں(احمدالدین)آپ سے پوچھتا ہوں کہ آپ ایمان دار ہیں یا نہیں ؟ پادری عبدالحق نے جواب دیا: ’’میں ایمان دار ہوں۔‘‘ مولانا احمد الدین صاحب نے جیب سے ایک چھوٹا سا کیل نکالا اور فرمایا پادری صاحب اس کا سائز صرف ایک انچ ہے(یعنی کوئی اتنا وزنی نہیں)اس کیل کو اپنی قوت ایمانی سے اپنی طرف کھینچیے۔اگر آپ اپنی ایمانی قوت سے کھینچ کراسے اپنے پاس لے گئے توآپ ایمان دار۔اگر نہ لے جا سکے تو ایمان دار نہیں ہوں گے۔ مولانا نے فرمایا: پادری عبدالحق! یاد رکھیے میرا نام احمد الدین گکھڑوی ہے اور اس سے پہلے آپ کے ساتھ جلیاں والا باغ(امرتسر)میں کفارے کے موضوع پر مناظرہ کر چکا ہوں۔اگر آپ کو معلوم ہوتا کہ احمد الدین گکھڑ میں ہے تو آپ کبھی مناظرے کی منادی نہ کراتے۔ یہ واقعہ مولانا گکھڑوی کے بھتیجے محمد یوسف نے سنایا اور بتایا کہ عبدالحق پادری میدان چھوڑ کر چلے گئے اور مولانا سے مقابلے کی جراَت نہ کر سکے۔
Flag Counter