Maktaba Wahhabi

266 - 346
احمد الدین صاحب ایک چھوٹا سا لوہے کا کیل اور بائبل لے کر مجمعے میں پہنچ گئے۔لوگ مولانا کو دیکھ کر خوشی سے نعرے لگانے لگے۔مولانا نے فرمایا: پادری عبدالحق آپ نے مناظرے کا چیلنج کیا ہے؟ پادری عبدالحق نے کہا میں نے چیلنج کیا ہے۔ مولانا نے فرمایا: اصول مناظرہ یہ ہے کہ چیلنج کرنے وا لاسائل نہیں ہوتا۔لہٰذا سوال میرے ہوں گے اور جواب آپ دیں گے۔پادری صاحب نے کہا ٹھیک ہے۔آپ سوال کریں، میں جواب دوں گا۔ پہلا سوال: مولانا نے یہ کیا کہ آپ کا عقیدہ ہے کہ عیسیٰ علیہ السلام تمام عیسائیوں کے گناہوں کا کفارہ ہوچکے ہیں۔کیا یہ درست ہے؟ پادری عبدالحق نے کہا :’’ہمارا یہی عقیدہ ہے۔‘‘ مولانا نے فرمایا: آپ کی بائبل میں لکھا ہے کہ جنت کے باغ سے دانہ حوا نے توڑا، خود کھایا اور خاوند کو کھانے کو دیا۔دونوں نے شجرئہ ممنوعہ سے کھایا، جس کی وجہ سے لباس اتر گیا اور خداوند خدا نے کہا تو نے میرے درخت کا خون بہایا، میں ہر ماہ تیرا خون بہاؤں گا اور دردِ زہ بڑھاؤں گا۔ مولانا نے فرمایا:پادری صاحب سنیے! یہ ماہواری اور درد زہ کی تکلیف دانہ کھانے کے جرم میں ہے تو جن عیسائی عورتوں کو ماہواری نہیں آتی یا انھیں دردِ زہ نہیں ہوتا کیا وہ حضرت حوا کی اولاد میں سے نہیں ؟ اگر ہیں تو ان کو یہ تکلیف کیوں نہیں ہوتی؟ اور پھر اگر آپ کا یہ عقیدہ ہے کہ عیسیٰ علیہ السلام آپ کے گناہوں کا کفارہ ہوگئے ہیں تو پھر عیسائی عورتوں کو یہ تکلیف کیوں ہوتی ہے؟ مسلمان عورتوں نے عیسیٰ علیہ السلام کو کفارہ نہیں مانا وہ تو یہ تکلیف اٹھائیں، لیکن عیسائی عورتیں کیوں اٹھاتی ہیں ؟ معلوم ہوا کہ آپ کا یہ عقیدہ غلط ہے اور آپ کا مذہب باطل ہے۔لہٰذا آپ کو تسلیم
Flag Counter