ہمیں غیرتِ اسلامی اور چند احباب کی ترغیب نے اس کا جواب لکھ کر عیسائی مشنریوں میں ارسال کرنے پر اس لیے آمادہ کیا کہ شاید کوئی پادری صاحب اس کا جواب شائع کر کے ہم تک پہنچا دے تاکہ اس کے جواب الجواب کی طرف توجہ کی جائے۔مگر تاحال کسی کو اس کا جواب لکھنے کی ہمت نہیں ہوئی۔بعض احباب کی ترغیب نے دل میں خیال پیدا کیا کہ ازسرِ نواس میں کچھ ترمیم کرکے دوبارہ شائع کیا جائے۔‘‘ [1] مولانا احمد الدین تحریر فرماتے ہیں : ’’جواب لکھنے سے پہلے ہمارا عقیدہ جوانبیاعلیہم السلام کی نسبت ہے، بیان کردینا ہم ضروری سمجھتے ہیں۔ہمارا اہلِ اسلام کا اعتقاد ہے کہ ہم تمام انبیاعلیہم السلام کو برحق مانتے ہیں۔ان کی تصدیق و احترام کو ہم صریح ایمان سمجھتے ہیں۔ناظرین اس بات کا ضرور خیال رکھیں کہ حضرت عیسیٰ علیہ السلام کو بھی ہم برحق نبی اور رسول مانتے ہیں۔ان کی عزت بھی دوسرے رسولوں کی طرح کرتے ہیں۔ان کی توہین یا کسی دوسرے نبی کی توہین کوصریح کفر سمجھتے ہیں۔ہمارا یہ بھی عقیدہ ہے کہ ہم حضرت محمد مصطفی صلی اللہ علیہ وسلم کو کل مخلوق بلکہ تمام انبیا اور ملائکہ سے افضل واشرف، سرورِ کائنات اور فخرِ موجودات، جامع کمالات و ارفع الدرجات مانتے ہیں، جیسا کہ ہم نے اپنی کتاب ’’فضائلِ سیدالعالمین‘‘ میں ثابت کیا ہے۔‘‘ [2] |