برہان الحق اپنے موضوع کی ایک اہم کتاب ہے، جن حضرات کی تحریک وسعی سے یہ کتاب لکھی اور شائع کی گئی، اللہ انھیں اجرِ جزیل سے نوازے۔ مناسب معلوم ہوتا ہے کہ یہاں ’’برہان الحق‘‘ کے چند اقتباسات بھی درج کر دیے جائیں تاکہ قارئین کو مولانا احمدالدین کے دعوے کے ثبوت میں ان کے دلائل کا پتا بھی چل جائے اور یہ بھی معلوم ہوجائے کہ ان کی تحریر کی اردو زبان کتنی صاف اور سلیس ہے۔ ’’قرآن مجید کی حفاظت کے دلائل‘‘ کے عنوان کے تحت مولانا ممدوح رقم طراز ہیں : دلیلِ اول: قرآن مجید بہ تدریج اتارا گیا۔جتنا نازل ہوتا تھا، صحابہ کرام اس کو نبی صلی اللہ علیہ وسلم سے حفظ کر لیا کرتے تھے۔ دلیلِ دوم: آنحضرت صلی اللہ علیہ وسلم نے قرآن پڑھنے کی یہاں تک فضیلت بیان فرمائی کہ ایک حرف کے بدلے میں دس نیکیوں کے ملنے کا وعدہ فرمایا اور اس کے بھلا دینے کی سخت مذمت کی(مشکاۃ باب فضائل القرآن)اس ترغیب اور ترہیب سے سیکڑوں صحابہ کرام نے قرآن مجید یاد کیا۔ دلیلِ سوم: پانچ وقت کی نمازوں میں سے فجر، مغرب اور عشا تین نمازوں میں بلند آواز سے قرآن پڑھنے کا طریقہ جاری کیا۔سورت فاتحہ کے بعد امام مختار ہے کہ جہاں سے چاہے قرآن پڑھ سکتاہے۔پھر جن آیات کو امام پڑھتا ہے، مقتدیوں میں بعض ایسے لوگ بھی ہوتے ہیں، جن کو سن کر وہ سورتیں یا آیتیں حفظ ہوجاتی ہیں۔اگر امام ایک |