Maktaba Wahhabi

159 - 346
شائع ہوا ہے۔اس میں انھوں نے ڈاکٹر محمد یوسف فاروق کے حوالے سے دو دلچسپ واقعے بیان کیے ہیں۔ جی چاہتا ہے ان سطور کے خوانندگانِ محترم کو بھی ان واقعات میں شامل کرلیا جائے۔ ڈاکٹر صاحب بیان کرتے ہیں : ’’بریلوی علما میں ایک مشہور نام مولانا عبدالغفور ہزاروی کا تھا۔وہ معروف خطیب اور واعظ تھے۔وزیرآباد رہتے تھے۔مناظرانہ شہرت بھی رکھتے تھے۔ایک مرتبہ مولانا احمد الدین گکھڑوی ان کے محلے میں تشریف لے گئے اور لوگوں سے کہا کہ جاؤ عبدالغفور سے کہو احمدالدین آیا ہے۔اگر وہ میرا نام سن کراپنی مسجد سے باہر آگئے تو میں شہر چھوڑ دوں گا۔چنانچہ ان کا نام سن کر مولانا عبدالغفور مسجد سے باہر نہیں آئے۔‘‘[1] اب ڈاکٹر محمد یوسف فاروق کی زبانی دوسرا واقعہ سنیے! ’’وزیرآباد کے نواح میں ایک گاؤں داد والی شریف میں ایک پیر میاں بڈھا نامی سکونت پذیر تھے اور پیری مریدی کرتے تھے۔ان لوگوں نے بعض اختلافی مسائل نور وبشر، حاضر وناظر اور نور من نوراللہ وغیرہ پر اہلِ حدیث کو مناظرے کا چیلنج دیا جو قبول کر لیا گیا۔مولانا احمد الدین گکھڑوی او ر مولانا محمد اسماعیل سلفی کو مناظر مقرر کیا گیا۔
Flag Counter