Maktaba Wahhabi

123 - 135
اِعْطَآئُ کُلِّ حَرْفٍ حَقَّہُ مَخْرَجًا وَصِفَۃً)) ’’تجوید سے مراد قراء ت کو مضبوط اور پختہ کرنا ہے، اس کی تعریف میں یہ بھی کہا گیا ہے کہ تمام حروف کو ان کے مخارج و صفات کا حق دینا ہے۔‘‘ بعض نے یہ بھی کہا ہے کہ تجوید ’’حروف کی تصحیح و اصلاح، ان کے مخارج سے نکالنے، مراتب کی ترتیب، انہیں اصول کی طرف لوٹانے اور ان کے مشابہات سے ملحق کرنے‘‘ کا نام ہے۔ مذکورہ تعاریف سے واضح ہوتا ہے کہ تجوید چار امور پر مشتمل ہے: ۱۔ مخارج الحروف کی معرفت ۲۔ صفات کی معرفت ۳۔ ترکیب کے سبب پیدا ہونے والے احکام کی معرفت اور ۴۔ زبان کی ریاضت اور کثرت تکرار۔ بالفاظ دیگر ہم کہہ سکتے ہیں کہ علم تجوید قرآن مجید کے حروف تہجی کی صوتی صورت سے بحث کرتا ہے۔ علم تجوید کے موضوعات کی مثالوں میں مخارج الحروف، صفات الحروف، میم کے ساکن کے احکام، نون ساکن و تنوین کے احکام، مد، ادغام اور وقف وغیرہ قابل ذکر ہیں۔
Flag Counter