Maktaba Wahhabi

22 - 41
عثمان تھے۔ میں نے انہیں اللہ کے رسول کی فرمائی ہوئی بات کی خبر دی، انہوں نے اللہ کا شکر ادا کیا اور کہا کہ اللہ مدد فرمائے۔ [1] ۴۔ ایک مرتبہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم حضرت عائشہ کے گھر میں لیٹے ہوئے تھے، اس وقت آپ کے زانو یا پنڈلیاں کھلی ہوئی تھیں، حضرت ابو بکر رضی اللہ عنہ نے اندر آنے کی اجازت چاہی، آپ نے اسی حالت میں اجازت دے دی، پھر حضرت عمر رضی اللہ عنہ آئے انہیں بھی اسی حالت میں اندر آنے کی اجازت دے دی، پھر حضرت عثمان رضی اللہ عنہ نے اندر آنے کے لیے اجازت طلب کی، تو اللہ کے رسول صلی اللہ علیہ وسلم اٹھ کر بیٹھ گئے اور اپنا کپڑا درست کرلیا۔ یہ دیکھ کر حضرت عائشہ رضی اللہ عنہا نے اس کی وجہ دریافت کی، آپ نے فرمایا: ألا أستحیي من رجل تستحیي منہ الملائکۃ۔ کیا میں اس شخص سے حیا نہ کروں جس سے فرشتے بھی حیا کرتے ہیں۔[2] ۵۔ حضرت انس رضی اللہ عنہ سے روایت ہے کہ نبی اکرم صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: میری امت کے ساتھ سب سے زیادہ رحم دلی کرنے والے امتی ابوبکر ہیں اور اللہ کے دین کے معاملے میں سب سے سخت عمر ہیں،’’واصدقہم حیاء عثمان‘‘ اور ان میں سب سے سچے حیا دار عثمان ہیں۔۔۔۔۔[3] ۶۔ ایک مرتبہ چند صحابہ کرام رضی اللہ عنہم نبی اکرم صلی اللہ علیہ وسلم کے پاس گئے اور کہا کہ اے
Flag Counter