Maktaba Wahhabi

21 - 41
پہاڑ پر تھے، آپ کے ساتھ ابو بکر، عمر، عثمان، علی، طلحہ اور زبیر رضی اللہ عنہم بھی تھے، اتنے میں چٹان حرکت کرنے لگی، رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا:’’اہدأ فما علیک إلا نبي أو صدیق أو شہید ۔‘‘تھم جاؤ، کیونکہ تمہارے اوپرنبی، صدیق، اور شہید ہیں۔[1] (واضح رہے کہ عمر، عثمان، علی، طلحہ اور زبیر رضی اللہ عنہم سب بعد میں شہادت سے سرفراز ہوئے) ۳۔ حضرت ابو موسیٰ رضی اللہ عنہ فرماتے ہیں کہ ایک مرتبہ میں نبی اکرم صلی اللہ علیہ وسلم کے ساتھ مدینہ کے ایک باغ میں تھا، ایک شخص آئے اور دروازہ کھٹکھٹایا۔ نبی اکرم صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: ’’ان کے لیے دروازہ کھول دو، اور انہیں جنت کی خوشخبری دے دو، میں نے دروازہ کھولا تو دیکھا کہ ابو بکر ہیں، میں نے فرمان نبوی کے مطابق انہیں خوشخبری سنائی تو انہوں نے اللہ کا شکر ادا کیا، پھر ایک شخص آئے اور دروازہ کھٹکھٹایا، نبی اکرم صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا ان کے لیے بھی دروازہ کھول دواور انہیں جنت کی بشارت دے دو، میں نے دروازہ کھولا تو دیکھاکہ عمر ہیں، میں نے ان کو فرمان نبوی کی خبر دی تو انہوں نے اللہ کا شکر ادا کیا، پھر ایک تیسرے آدمی آئے اور دروازہ کھٹکھٹایاتو آپ نے مجھ سے کہا : ’’افتح لہ وبشرہ بالجنۃ علی بلوی تصیبہ ‘‘ان کے لیے دروازہ کھول دواور انہیں جنت کی خوشخبری دے دوایک مصیبت کے بعد جو ان پر آئے گی۔ دیکھا تو وہ
Flag Counter