Maktaba Wahhabi

5 - 46
قدر یقین تھا کہ اس وقت کے امریکی یہودی نائب صدر ڈگ چینی نے اپنی تیل دریافت کرنے والی کمپنی "Halli Barton" کے ملازمین کو افغانستان میں تیل اور گیس کے ذخائر کو تلاش کرنے کے لئے تیار ومستعد رہنے کا حکم جاری کردیا۔ اگر امریکہ اس مقصد میں کامیاب ہوجاتا تو تیل پیدا کرنے والے عرب ممالک پھر سے اونٹوں کے دور میں پہنچ چکے ہوتے، لیکن بھلا ہو افغانستان کے غیور جیالوں کا جنہوں نے امریکہ اور اس کے ناٹو حلیفوں کا خم ٹھونک کر مقابلہ کیا، یہاں تک کہ امریکہ کو خیرات کا کٹورا بنادیااور اب حال یہ ہے کہ امریکہ اور اس کے حلیف افغانستان سے ہر حال میں با عزت بھاگنا چاہتے ہیں، شاید یہ بھی ان کے نصیب میں نہ ہو، بلکہ انہیں ذلت ورسوائی کے ساتھ ہی نکلنا پڑے گا۔بقول غالب ؔ: بڑے بے آبرو ہوکر ترے کوچے سے ہم نکلے۔ قارئین:معاف فرمائیں!بات ذرا دور جا نکلی، بات ہورہی تھی آزادیےاظہار رائے کی۔یورپ وامریکہ میں "ہولوکوسٹ" پر اظہار خیال کرناناقابل معافی جرم ہے۔اب آئیے کہ یہ "ہولوکوسٹ" کیا ہے؟دوسری جنگِ عظیم کے دوران یہودیوں نے جرمنی کے نازی لیڈر "اڈالف ہٹلر" کے مظالم کے لاکھوں افسانے تراش کر دنیا میں پھیلائے، جن میں سے ایک افسانہ "ہولوکوسٹ" کا بھی ہے،جس میں یہ مشہور کیا گیا کہ ہٹلر نے لاکھوں یہودیوں کو گیس چیمبروں میں محبوس کرکے ہلاک کردیا۔حالانکہ یہ واقعہ اس آسمان کے نیچے اور زمین کے اوپر کبھی پیش نہیں آیا، اور کئی تحقیقاتی
Flag Counter