Maktaba Wahhabi

7 - 46
تحسین فعل اور آزادیےرائے کا اظہار ہے، جب کہ یہی فعل حضرت عیسیٰ علیہ السلام یا ان کی تعلیمات، یا ان کی امت سے متعلق ہو تو ناقابل معافی جرم۔مغرب کی اس دوغلی پالیسی کے متعلق اس سے زیادہ اور کیا کہا جاسکتا ہے: خرد کا نام جنوں رکھ دیا، جنوں کا خرد جو چاہے آپکا حسن کرشمہ ساز کرے مسلمان ہونا ہی ناقابل معافی جرم ہے حقیقت یہ ہے کہ اس دنیا میں مسلمان ہونا سب سے بڑا ناقابل معافی جرم بن گیا ہے، آج اس دنیا میں جنگل کے درندوں کے لئے امان ہے لیکن رسول عربی صلی اللہ علیہ وسلم کی امت کو امان نہیں ہے، دنیا کے سارے باطل مذاہب بالخصوص یہود ونصاریٰ بالکل ہی نہیں چاہتے کہ مسلمان نامی کوئی قوم اس دنیا میں باقی رہے۔جیسا کہ ارشاد ربانی ہے:﴿وَلَن تَرْضَی عَنکَ الْیَہُودُ وَلاَ النَّصَارَیٰ حَتّٰی تَتَّبِعَ مِلَّتَہُمْ﴾(البقرۃ:120)ترجمہ:اے محمد صلی اللہ علیہ وسلم!یہود اور نصاریٰ آپ سے ہرگز نہیں راضی ہوں گے یہاں تک کہ آپ ان کے دین کی اتباع کرنے لگیں۔ اور اگر ان کا بس چلے تو وہ تمام مسلمانوں کو صفحۂ ہستی سے مٹادیں یا یہودی اور نصرانی بنادیں، جیسا کہ اسپین میں کیا گیا۔﴿وَلاَ یَزَالُونَ یُقَاتِلُونَکُمْ حَتَّیَ یَرُدُّوکُمْ عَن دِیْنِکُمْ إِنِ اسْتَطَاعُوْا﴾(البقرۃ:217)اہل کفر تم سے جنگ کرتے رہیں
Flag Counter