Maktaba Wahhabi

6 - 46
اداروں نے اسے بالکل من گھڑت، بے بنیاد اور جعلی قرار دیا اور یہ چیلنج آج تک برقرار ہے کہ اس افسانے کو کوئی سچا ثابت کرکے دکھائے۔لیکن امریکی قانون میں "ہولوکوسٹ" پر اعتراض کا ایک لفظ زبان سے نکالنا بدترین جرم ہے۔کیا کوئی کہہ سکتا ہے کہ اس معاملے میں آزادیےاظہار رائے کہاں گئی؟ اسی طرح عیسائی تعلیمات اور حضرت عیسیٰ علیہ السلام یا ان کی والدہ ماجدہ حضرت مریم علیہا السلام پر کوئی بھی تنقید وتبصرہ قابل مؤاخذہ جرم ہے، لیکن اگر یہی تنقیدبلکہ اہانت، رسول رحمت صلی اللہ علیہ وسلم کی ذات پر ہو تو پھر یہ آزادیےاظہار رائے بن جاتی ہے۔تو گویا: یہ جو تیرگی میرے نامۂ اعمال میں تھی جب تری زلف میں پہنچی تو حسن کہلائی اور اس سے پہلے جس وقت ڈنمارک کے ملعون کارٹونسٹ نے حضرت عیسیٰ علیہ السلام کے متعلق کچھ کارٹون بنا کر اخبار" شیلانڈ پوستین" کے ایڈیٹر کے حوالے کئے تو اس نے اسے عیسائیوں کی دل آزاری کی ایک کوشش قرار دیکر مسترد کردیا، اس کے چند دنوں بعد جب اسی ملعون کارٹونسٹ نے رسول اکرم صلی اللہ علیہ وسلم کی شان میں گستاخانہ کارٹون بنا کردئے تو اخبار کے مالک کو مسلمانوں کی دل آزاری کا بالکل خیال نہیں آیا، بلکہ اسے نہایت ڈھٹائی کے ساتھ اسے اظہارِ رائے کی آزادی قرار دیکر نہ صرف شائع کیا، بلکہ ساری عیسائی دنیا کو اپنا ہمنوا بنالیا۔اس سے معلوم ہوا کہ مغرب کی نظر میں مسلمانوں کے متعلق، یا پیغمبر کائنات جناب محمد صلی اللہ علیہ وسلم کی شان میں ہر گستاخی قابل
Flag Counter