Maktaba Wahhabi

41 - 46
نضربن حارث:یہ بھی اسی جماعت کا سرغنہ تھاجو رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کو ایذا پہنچاتی تھی مسلمانوں کے ہاتھوں مارا گیا۔ اسود بن مطلب:رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کی نقلیں اتارا کرتا تھا، ایک درخت کے نیچے سویا ہواتھا کہ چیختا ہو ا اٹھا اور کہنے لگا:کہ کوئی اس کی آنکھوں میں کانٹے چبھورہا ہے، اسی طرح چیختا ہوامرگیا۔ حارث بن وائل سہمی:کے پیٹ میں زرد پانی پڑھ گیا تھا جو اس کے منہ سے نکلا کرتا تھا اورا سی سے وہ واصل جہنم ہوا۔ اسود بن یغوث:کا چہرہ بادسموم سے اس قدر جھلس گیا تھا کہ اس کے گھر والوں نے اسے پہچاننے سے انکار کردیا، وہ اپنے ہی گھر کے باہر پانی کے لئے ایڑیاں رگڑتا ہو امرگیا، پیاس سے اس کی زبان باہر نکلی ہوئی تھی۔ ولید بن مغیرہ:کو ایک خزاعی سوار کا نیزہ لگ گیا جس نے اسکی رگ کا ٹ دی اور اسی سے وہ جہنم رسید ہوگیا۔اس طرح وہ تمام ملعون جنہوں نے رسول اکرم صلی اللہ علیہ وسلم کی شان میں گستاخیاں کیں، آپ صلی اللہ علیہ وسلم کی ہی حیات طیبہ میں اپنے عبرتناک انجام کو پہنچے۔ آریہ سماج کے سوامی کی شرارت اور اس کا انجام سوامی دیانند سرسوتی نے1923ء ؁میں " ستھیارتھ پرکاش "ایک کتاب لکھی، جس میں انہوں نے قرآن مقدس اور رسول مبارک صلی اللہ علیہ وسلم کے متعلق بڑی ناپاک باتیں
Flag Counter