Maktaba Wahhabi

44 - 262
چنانچہ یہ لوگ جنھوں نے یہ اعمال انجام دیئے ہیں اپنے ایمان میں سچے لوگ ہیں ‘ کیونکہ انھوں نے اپنے اعمال سے اپنے ایمان کی سچائی کا ثبوت دیا ہے اور یہی کامیاب لوگ ہیں،کیونکہ انہوں نے منع کردہ امور کا ترک اور حکم کردہ امور کی انجام دہی کی ہے۔اور اس لئے بھی کہ یہ امور لازمی اور ضمنی طور پر خیر و بھلائی کے تمام اوصاف پر مشتمل ہیں ‘ کیونکہ وعدہ وفائی میں پورا دین اسلام داخل ہے‘ جس نے یہ اعمال انجام دیئے وہ ان کے علاوہ احکام کا بدرجۂ اتم بجا لانے والا ہوگا‘ چنانچہ یہی نیکوکار‘ سچے اور متقی لوگ ہیں۔[1] سوم: اس چیز کے بیان کے بعد کہ شہوتیں(نفسانی خواہشات)لوگوں کے لئے مزین و آراستہ کردی گئی ہیں،اللہ عز وجل کا ارشاد ہے: ﴿قُلْ أَؤُنَبِّئُكُم بِخَيْرٍ مِّن ذَٰلِكُمْ ۚ لِلَّذِينَ اتَّقَوْا عِندَ رَبِّهِمْ جَنَّاتٌ تَجْرِي مِن تَحْتِهَا الْأَنْهَارُ خَالِدِينَ فِيهَا وَأَزْوَاجٌ مُّطَهَّرَةٌ وَرِضْوَانٌ مِّنَ اللّٰہِ ۗ وَاللّٰہُ بَصِيرٌ بِالْعِبَادِ﴿١٥﴾الَّذِينَ
Flag Counter