Maktaba Wahhabi

33 - 262
آپ نے فرمایا: ’’ أوصيكُم بتَقوى اللّٰہِ،والسَّمعِ والطّاعةِ۔۔۔‘‘[1] میں تمہیں اللہ کے تقویٰ اور سمع و طاعت کی وصیت کرتا ہوں۔۔۔۔ حافظ ابن رجب رحمہ اللہ فرماتے ہیں :’’یہ دونوں باتیں دنیا و آخرت کی سعادت کو شامل ہیں۔‘‘[2] ۴- حضرت بریدہ رضی اللہ عنہ سے روایت ہے ‘ وہ بیان کرتے ہیں کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم جب کسی لشکر یا سریہ کا کوئی امیر بناتے تو اسے خصوصی طور پر اللہ کے تقویٰ کی اور جو مسلمان اس کے ساتھ ہوتے انہیں بھلائی کی وصیت فرماتے۔۔۔۔‘‘[3] ۵- تقویٰ کی اہمیت ہی کے پیش نظر نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم نے اپنی دعا میں
Flag Counter