Maktaba Wahhabi

207 - 262
(ی)قرآن ان کے لئے ذریعہ ہدایت اور شفاء ہے،ارشاد ہے: ﴿قُلْ هُوَ لِلَّذِينَ آمَنُوا هُدًى وَشِفَاءٌ ۖ وَالَّذِينَ لَا يُؤْمِنُونَ فِي آذَانِهِمْ وَقْرٌ وَهُوَ عَلَيْهِمْ عَمًى ۚ أُولَـٰئِكَ يُنَادَوْنَ مِن مَّكَانٍ بَعِيدٍ﴾[1] آپ کہہ دیجئے! کہ یہ تو ایمان والوں کے لئے ہدایت اور شفا ہے اور جو ایمان نہیں لاتے ان کے کانوں میں تو(بہرا پن اور)بوجھ ہے‘ اور یہ ان پر اندھا پن ہے‘ یہ وہ لوگ ہیں جو کسی بہت دور دراز جگہ سے پکارے جارہے ہیں۔ مقصود یہ ہے کہ ایمان دنیا و آخرت میں ہر طرح کی بھلائی کے حصول کا سبب ہے اور دنیا وآخرت کی ہر برائی کا سبب ایمان سے محرومی ہے،چنانچہ بندے کو کیسے زیب دیتا ہے کہ وہ کسی ایسی چیز کا ارتکاب کرے جو اس کے لئے دنیا و آخرت میں خسارے کا سبب ہو‘ کیونکہ گناہوں پر اصرار کرنا دلوں پر زنگ چڑھ جانے کا سبب ہے،اور اس پر برقرار رہنے سے اس بات کا بھی
Flag Counter