Maktaba Wahhabi

208 - 262
اندیشہ ہے کہ وہ کہیں ایسی چیز کا ارتکاب نہ کر بیٹھے جو اسے ایمان سے مکمل طور پر خارج کردے‘ اسی بنیاد پر سلف صالحین(گناہوں سے)بہت زیادہ ڈرتے تھے،بعض سلف کا قول ہے:’’تم گناہوں سے ڈرتے ہو اور میں کفر سے ڈرتا ہوں۔‘‘[1] (۲۸/۹)گناہ بندے اور اس کے رب کے درمیان قطع تعلق پیدا کرتا ہے‘ اور جب بندے اور اس کے رب کے درمیان تعلق منقطع ہوجاتا ہے تو اس سے بھلائی کے سارے اسباب منقطع ہوجاتے ہیں اور برائی کے تمام اسباب جڑ جاتے ہیں،چنانچہ جس سے بھلائی کے سارے اسباب منقطع ہوگئے ہوں نیز اس کے اور اس کے آقا و مولا جس سے اسے پل بھر کے لئے بھی بے نیازی نہیں ‘ کے درمیان سے واسطے ٹوٹ گئے ہوں اس کے لئے کیسی کامیابی‘ کون سی امید اور کیسی زندگی؟۔[2] (۲۹/۱۰)گناہ گنہ گار کو شیطان کا اسیر ‘ اس کی شہوت کا غلام اور اس کی نفسانی خواہشات کا قیدی بنادیتا ہے،اور جو شخص اپنے(سب سے)بڑے
Flag Counter