آپ نے فرمایا: ’’ الحیاء لا یأتي إلا بخیر۔‘‘[1] حیاء خیروبھلائی ہی لاتی ہے۔ مطلب یہ ہے کہ گناہ بندے کی حیاء کو کمزور کردیتے ہیں،یہاں تک کہ بسا اوقات حیاء پورے طور پر ختم ہوجاتی ہے،چنانچہ(اس کے نتیجہ میں)لوگوں کو اس کی بری حالت کا علم یا اس کی اطلاع ہونے سے اس پر سرے سے کوئی اثر نہیں پڑتا،بلکہ بہت سے گنہ گار لوگ(بذات خود)اپنی حالت اور اپنے کالے کرتوت کی خبر دیتے ہیں،انہیں اس چیزپر آمادہ کرنے والی شے(کلی طور پر)شرم و حیاء کا فقدان ہوتا ہے،اور جب بندے کی یہ حالت ہوجائے تو اس کی اصلاح و درستی کی کوئی صورت باقی نہیں رہ جاتی،[2] ایسے شخص پر نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم سے روایت کردہ عبد اللہ بن مسعود رضی اللہ عنہ کی |
Book Name | تقویٰ کا نور اور گناہوں کی تاریکیاں |
Writer | ڈاکٹر سعید بن علی بن وہف القحطانی |
Publisher | مکتبہ توعیۃ الجالیات |
Publish Year | |
Translator | ابو عبد اللہ عنایت اللہ بن حفیظ اللہ سنابلی مدنی |
Volume | |
Number of Pages | 262 |
Introduction |