Maktaba Wahhabi

179 - 262
طاقت اور پامردی کے ساتھ بڑھ چڑھ کر حصہ لے۔[1] مقصود یہ ہے کہ گنہ گار شخص جس قدر گناہوں میں لت پت ہوتا ہے وہ گناہ اس کے نفس‘اہل وعیال اور عام لوگوں کے تئیں اس کے دل سے غیرت ختم کردیتے ہیں،اور اس کے د ل میں غیرت کو بہت ہی کمزور کردیتے ہیں ‘ یہاں تک کہ وہ بری چیزوں کو برا نہیں سمجھتا نہ اپنی ذات کے تعلق سے اور نہ ہی اپنے علاوہ کسی اور کے تعلق سے،اور جب انسان اس حد تک پہنچ جائے تو(یوں سمجھو کہ)وہ ہلاکت کے دروازہ میں داخل ہوگیا ہے،اسی لئے دیوث([2])مخلوق کا سب سے بدترین شخص قرار پایا ہے اور اس پر جنت حرام ہے،کیونکہ اس کے پاس غیرت نام کی چیز ہی نہیں ہوتی،(اور)اسی لئے وہ اہل و عیال میں برائی پر راضی ہوجاتا ہے۔یہ چیز اس بات پر دلالت کرتی ہے کہ غیرت دین کی بنیاد ہے،جس کے پاس غیرت
Flag Counter