(۴) دل میں تاریکی:گناہ گار اپنے دل میں اسی طرح واضح تاریکی محسوس کرتا ہے جس طرح سیاہ رات کی تاریکی محسوس کرتا ہے،چنانچہ اس کے دل کے لئے معصیت کی تاریکی اس کی بصارت کی محسوس تاریکی کے مثل ہوجاتی ہے،کیونکہ اطاعت نور اور معصیت تاریکی ہے،اور جس قدر تاریکی قوی تر ہوتی ہے اس کی حیرت بڑھتی جاتی ہے یہاں تک کہ وہ بے شعوری میں بدعات و گمراہی اور ہلاکت انگیز امور میں جاواقع ہوتا ہے‘ اور یہ تاریکی قوی تر ہوتی ہے یہاں تک کہ آنکھ میں ظاہر ہوتی ہے ‘ پھر اور قوی ترہوتی ہے یہاں تک کہ چہرے پر چھاجاتی ہے ‘ الغرض اس کی ذات میں ایسی تاریکی پیدا ہوجاتی ہے کہ ہر شخص کو نظر آتی ہے۔[1] عبد اللہ بن عباس رضی اللہ عنہما فرماتے ہیں :’’نیکی چہرے پر روشنی‘دل میں نور‘روزی میں وسعت‘جسم میں قوت اور مخلوق کے دلوں میں محبت(کاسبب) |
Book Name | تقویٰ کا نور اور گناہوں کی تاریکیاں |
Writer | ڈاکٹر سعید بن علی بن وہف القحطانی |
Publisher | مکتبہ توعیۃ الجالیات |
Publish Year | |
Translator | ابو عبد اللہ عنایت اللہ بن حفیظ اللہ سنابلی مدنی |
Volume | |
Number of Pages | 262 |
Introduction |