Maktaba Wahhabi

135 - 262
کے دل میں جو کچھ میٹھا‘ کھٹا‘ تلخ و شیریں ہوگا نکال کر دے دے گی ‘ اس کے زبان کی کفگیر تمہیں اس کے دل کے مزاج کی خبر دے گی۔‘‘[1] مطلب یہ ہے کہ جس طرح آپ اپنی زبان سے ہانڈیوں کے کھانے کا مزہ چکھتے ہیں اور آپ کو اس کی حقیقت کا علم ہوتاہے اسی طرح آپ آدمی کی زبا ن سے اس کے دل کا حال معلوم کرسکتے ہیں ‘ چنانچہ جس طرح آپ اپنی زبان سے برتن کا مزہ چکھتے ہیں اسی طرح آدمی کی زبان سے اس کے دل کا مزہ چکھ سکتے ہیں۔[2] لہٰذا انسان کو چاہئے کہ اپنی زبان کی حفاظت کرے ‘ کیونکہ سب سے زیادہ جو چیز انسان کو جہنم میں داخل کرتی ہے وہ منہ اور شرمگاہ ہے‘ اور زبان لوگوں کو ان کی ناک کے بل جہنم میں ڈھکیل دیتی ہے‘ بسا اوقات آدمی کوئی بات کہتا ہے جس کی پروا نہیں کرتا لیکن وہ اسے مشرق ومغرب سے بھی دور جہنم میں ڈھکیل دیتی ہے‘ یا اس کے سبب وہ ستر برسوں کے لئے جہنم رسید
Flag Counter