حضرت عمر رضی اللہ عنہ سے مرفوع الفاظ نقل کیے ہیں ان کا ذکر حدیث کی کسی کتاب میں مذکور نہیں اور طحاوی کی روایت سے بھی صاحب ہدایہ کا دفاع نہایت مشکل ہے۔کذب۔یکذب وہم و خطا کے معانی میں محتمل ہی۔بالخصوص اہل حجاز غلطی و خطا پر کذب کا اطلاق کرتے ہیں (ھدی الساری ص ۴۲۷) مگر جب اس کا اطلاق اس کی ضد ’’صدق‘‘ کے مقابلہ میں ہو تو وہاں یہ تاویل مشکل ہے بالخصوص جب معاملہ راویت حدیث کا ہو اس لیے ہدایہ میں حضرت فاطمہ رضی اللہ عنہا کی طرف حضرت عمر رضی اللہ عنہ کے قول:’’ صدقت ام کذبت‘‘کی جو نسبت کی گئی ہے اس کی وہی جسارت کر سکتا ہے جو صحابہ کرام رضی اللہ عنہم کی طرف معاذاﷲ غیر فقیہ،اعرابی اور جہالت کی نسبت روا سمجھتا ہو[1]حضرت عمر رضی اللہ عنہ سے صحیح سند کے ساتھ جو قول منقول ہے
|