Maktaba Wahhabi

21 - 107
’’ ادعی امام الحرمین فی النھایۃ ان ذکر نفی المطر لم یرو فی متن الحدیث و ھو دال علٰی عدم مراجعتہ لکتب الحدیث المشھورہ فضلاً عن غیرھا‘‘ (التلخیص طبع ہند: ص۱۳۱ج ۱،طبع پاکستان ص۵۰ ج ۲) ۳۔اسی طرح حافظ ابن حجر رحمہ اللہ ’’تنبیہ‘‘کا عنوان قائم کرکے خبردار کرتے ہیں : ’’ قال الامام فی النھایۃ و تبعہ الغزالي في الوسیط و محمد بن یحیی فی المحیط روی البخاری ان النبي صلی اللّٰہ علیہ وسلم عدّ فاتحۃ الکتٰب سبع آیات و عدّ بسم اللّٰہ الرحمٰن الرحیم آیۃ منھا و ھو من الوھم الفاحش قال النووی و لم یروہ البخاری في صحیحہ ولا فی تاریخہ‘‘ (التلخیص ص ۸۸ ج ۱ طبع ہند ص ۲۳۳ ج ۱) ’’امام۔یعنی امام الحرمین۔نے نہایہ میں فرمایا ہے اور الوسیط میں امام غزالی رحمہ اللہ اور المحیط میں علامہ محمد بن یحییٰ نے ان کی پیروی میں کہا ہے کہ امام بخاری رحمہ اللہ نے روایت کیا ہے کہ نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم نے سورہ فاتحہ کی سات آیات قرار دیں اور بسم اللّٰہ الرحمٰن الرحیم کو اس کی ایک آیت قرار دیا،حالانکہ یہ وہمِ فاحش ہے۔امام نووی رحمہ اللہ نے کہا ہے کہ امام بخاری رحمہ اللہ نے نہ یہ روایت اپنی صحیح میں ذکر کی ہے اور نہ ہی اپنی تاریخ میں۔‘‘ [1]
Flag Counter