Maktaba Wahhabi

45 - 53
شجر ہے فرقہ آرائی تعصب ہے ثمر اس کا یہ وہ پھل ہے کہ جنت سے نکلواتا ہے آدمؑ کو بہرحال آگے چلئے شروع شروع میں تو کافی عرصہ تک یہ رسم دبی دبی شیعوں کے حلقہ تک محدود رہی لیکن پھر شیعوں نے سوچا کہ کیوں نہ کسی خوبصورت فریب اور تقیہ سے کام لے کر سُنّیوں کو بھی وفاتِ معاویہ رضی اللہ عنہ کے سلسلہ کے اس جشن مسرت میں غیر شعوری طورپر شریک کر لیاجائے چنانچہ انہوں نے سنیوں کے ساتھ ایک عجیب گیم کھیلی جو کہ اوپربیان ہو چکی ہے۔(یعنی سیدنا معاویہ رضی اللہ عنہ کی وفات پر پردہ ڈال کر امام جعفر صادق رحمۃ اللہ علیہ کے کونڈوں کا فرضی افسانہ گھڑا)۔ جس پر اندھی تقلید کے فاعل اور توہم پرست سُنی مسلم عوام نے اس کہانی کو پڑھا یا سنا تو ’’صدقے جاواں‘‘ کے تحت وہ غیر شعوری طورپر فرطِ عقیدت سے اس جھوٹی کہانی پر ایمان لے آئے نتیجہ یہ نکلا کہ کچھ ہی عرصہ میں اس فرضی داستان کے سبب بہت سے دین سے ناواقف سنی عوام نے بھی غیر شعوری طور پر سیدنا معاویہ رضی اللہ عنہ کی تاریخ وفات 22رجب کو شیعوں کی طرح اپنے یہاں بھی ایک خوشی کادن قرار دیا چنانچہ آگے چل کر اب اکثر سُنّی مسلم(جو حقیقت حال سے بے خبر ہیں)22رجب کو عید جیسی خوشی مناتے ہیں اور اس دن بچوں کو بڑے چاؤ کے ساتھ نہلا دُھلا کر نئے نئے کپڑے وغیرہ پہناتے ہیں او رپھر اہتمام یہ ہے کہ عورتیں غسل اور وضوء سے آراستہ ہوکر پوری پکانا شروع کرتی ہیں اب ان باتوں کا چرچا عورتوں تک محدود نہیں رہا بلکہ ان کے شوہر بھی اس بارے میں ان کے ہم خیال بن چکے ہیں کوئی
Flag Counter