Maktaba Wahhabi

96 - 166
to be generally recognized and the opposition of pious circles silenced, it too had to know how to discover a hadith to suit its purpose. They had to do what their opponents did: invent, or have invented, hadiths in their turn. And that is in effect what they did. 12 گولڈ زیہر کا خیال ہے کہ اکثر احادیث پہلی دو صدیوں میں اسلام کی مذہبی، تاریخی اور سماجی ترقی کا نتیجہ ہیں۔ مثلاً وہ یہ کہتا ہے کہ عبد اللہ بن عمر رضی اللہ عنہ کی ایک روایت کے مطابق پیغمبر اسلام صلی اللہ علیہ وسلم نے شکار اور جانوروں کی رکھوالی کے علاوہ کتوں کو قتل کرنے کا حکم دیا۔ جب عبد اللہ بن عمر رضی اللہ عنہ کو یہ بتلایا گیا کہ حضرت ابوہریرۃ رضی اللہ عنہ بھی یہی روایت پیغمبر اسلام صلی اللہ علیہ وسلم سے نقل کرتے ہیں لیکن وہ شکار اور رکھوالی کے علاوہ کھیتی کے کتے کو بھی استثناء میں شامل کرتے ہیں تو اس پر حضرت عبداللہ بن عمر رضی اللہ عنہ نے کہا کہ ابوہریرۃ رضی اللہ عنہ ایک کھیتی کے مالک ہیں۔ اس سے گولڈ زیہر یہ نتیجہ نکالتا ہے کہ عبد اللہ بن عمر رضی اللہ عنہ نے ابوہریرۃ رضی اللہ عنہ پر یہ الزام عائد کیا کہ چونکہ وہ ایک کھیت کے مالک ہیں لہٰذا انہوں نے اپنی روایت میں اپنے ذاتی فائدے کی خاطر کھیتی کے استثناء کو بھی شامل کر لیا: The Prophet, it says in a tradition in al-Bukhari, gave the oder to kill all dogs except hunting and sheep dogs. Umar's son was told that Abu Hurayra also hands down the words: 'but with the exception of farm dogs as well.' Umar's sons says to this: Abu Hurayra owns cornfield, i.e. he has a vested interest in handing down the order with the addition that farm dogs should be spared as well. This remark of Ibn Umar is characteristic of the doubt about the good faith of the transmitters that existed even in the earliest period of the formation of tradition. 13 حضرت عبد اللہ بن عمر رضی اللہ عنہ کے جس قول کو بنیاد بناتے ہوئے گولڈ زیہر نے حضرت ابوہریرۃ رضی اللہ عنہ پر احادیث وضع کرنے کا الزام لگایا، اس کے الفاظ کچھ یوں ہیں: ’’عن عمرو بن دینار عن ابن عمر أن رسول اللّٰه صلی اللہ علیہ وسلم أمر بقتل
Flag Counter