M Wahhabi
Home
(current)
Deobandi Books
Brailvi Books
Options
Action 1
Action 2
Logout
ڈھونڈیں
Maktaba Wahhabi
38
- 456
فہرست مضامین
×
مضمون تلاش کریں
عرض ناشر
مقدمہ فضیلۃ الشیخ عبداللہ ناصررحمانی حفظہ اللہ
تقدیم
غامدیت جوپیرہن اس کا ہے، وہ مذہب کا کفن ہے
عرضِ مؤلف
دوسرے اہل علم کی کاوشیں اور علمی تنقیدات
حصہ اول مولاناحمیدالدین فراہی ’’نظم قرآن ‘‘ کے عنوان پر ایک نئے فتنے کےبانی
مولاناحمیدالدین فراہی
”نظم قرآن “ کے عنوان پر ایک نئے فتنے کے بانی
یہ فتنہ کیاہے؟
اہل علم سے سوال
حدیث کوماننےکامطلب کیاہے؟
فراہی صاحب کے عدم حجیت حدیث کےواضح دلائل
فراہی صاحب کی نظرمیں حدیث کامقا م
دوسری غلط فہمی یامغالطہ دہی
ایک مثال جس کی تکذیب خودان کے شاگردنےکردی
موضوع روایت کےحوالےسےصحیح روایات کاانکار
قرآ ن کی حاکمیت کامسئلہ
فراہی صاحب کے چنددعوےاوران کی حقیقت
1۔ حدیث کی غیرمحفوظیت کادعویٰ
2۔ حدیث کی محفوظیت کادعویٰ غُلوّنہیں، ایک حقیقت ثابتہ ہے۔
3۔ محفوظیت حدیث کادعویٰ، صرف باطل گروہوں کےلیے خطرناک ہے
4۔ یہ حق کاجھنڈانہیں، باطل کاجھنڈاہے
صحیحین اوردیگرصحیح احادیث کوہدف تنقید بنانا فراہی گروہ کامحبوب مشغلہ
فاضل مضمون نگارکے ایک تضاد کی وضاحت
فراہی صاحب ہی حدیث کے نام پر انکارحدیث کے بانی ہیں
فراہی صاحب کے حدیث سے بےاعتنائی کے مزیدلائل
صحیح بخاری کی روایت کی ایک مثال اور اس کی وضاحت
سورج کاایک مستقر(ٹھکانا)ہے۔
جب کائنات کی ہر چیز اللہ کوسجدہ کرتی ہے۔
غیرمسندروایتوں کی مثالیں
مولانا فراہی اوران کے اَتْباع کااصل موقف
فراہی صاحب اوردیگرمنکرین حدیث کی حدیث کے بارےمیں یکسانیت
مولانا فراہی کےحدیث سے اعراض وگریز کے مزیددلائل
”آحاد“کےعنوان سےاحادیث کاانکار
فراہی گروہ کاامت کےمتفق علیہ مسائل سےانکاروانحراف
فراہی صاحب کےپانچ اصولوں کاتجزیہ
حدیث کی حیثیت فرع کی ہے۔
حدیث رسول کاماننا، قرآن کریم کی رُو سےبھی فرض ہے
احادیث تمام ترقرآ ن سےمستنبط ہیں
نقدوتبصرہ
حدیث کو”ظن“اور اس کی توضیح کو”نسخ“ قراردینےکی تکرار
مولانا فراہی کی حدِّ رجم کی من گھڑت توجیہ
حدّرجم کاقرآنی ماخذ؟
فراہی حضرات ہمارےبیان کرد ہ دس نکتوں کاجواب دیں
شان نزول صرف قرآن سےاخذ کرنا چاہیے۔
حدیث سےقرآن کاکوئی حکم منسوخ نہیں ہوسکتا
نہایت دلچسپ تضاد
قرآن کی تفسیر میں حدیث کی کوئی اہمیت نہیں
آسمانی(محرف)کتابوں سےتائیدحاصل کرنا
انفلاق بحرکامعجزہ اور تورات کابیان
فراہی صاحب کےاصول ستّہ، حدیث اورقرآن دونوں کےانکارکومستلزم ہیں
مولانا فراہی کی بابت عام غلط فہمی
دیگرمتعدداہل علم کےتأثرات اوران کاموقف
مولانافراہی اور ان کی فکر پر نقد کرنے والے اہل علم
فکرفراہی کے ردّ میں ایک مطبوعہ مضمون کی تلخیص۔
علامہ فراہی کاتفسیری منہج
1۔ دعوائے نظم قرآن
2۔ قرآن کی تفسیر قرآن کےذریعہ
3۔ حدیث
4۔ اسرائیلی روایات:
خلاصہ ٔ مباحث از مؤلف، حافظ صلاح الدین یوسف
مدرسۃ الاصلاح کی”صراطِ مستقیم“اوراس کا”مقصداساسی“سنت کاانکار
حدیث دیگراں
تفسیرسورۃ الفیل
مولانا فراہی کاطریقۂ تفسیر
مشہورعام روایت پرشبہ
کلام عرب سےاستشہاد
قرآنی الفاظ اوراسالیب سے استشہاد
غلط فہمی کےاسباب کاجائزہ
مولانا فراہی کی تاویل پراعتراضات
نئی تاویل کاسبب
مولانافراہی کی تفسیرسورہ ٔ فیل ایک تنقیدی جائزہ
1۔ ابن اسحاق واقعۂ ابرہہ کی روایت میں منفردنہیں ہیں
2-عبدالمطلب کارویہ
3-عربوں کی غیرت وحمیت
4۔ ابرہہ کی آمد کازمانہ
5۔ ‘‘کید ‘‘کے معنیٰ ’ مخفی چال ‘کے نہیں ہیں
6۔ اشعار کاپس منظرسمجھنے میں لغزش
7۔ اہل مکہ نے ابرہہ سے جنگ نہیں کی تھی
8۔ کسی روایت میں صراحت نہیں کہ چڑیوں نے لاشیں کھائی تھیں
9۔ کلامِ عرب میں بھی چڑیوں کے پتھرپھینکنےکی صراحت موجودہے۔
10۔ اصحابِ فیل کی لاشیں کیسے ٹھکانے لگیں؟
11۔ رمی جمار حضرت ابراہیم علیہ السلام کےواقعہ کی یادگارہے
12۔ اشعارِ جاہلیت میں رمی جمارکاذکرموجودہے۔
13۔ معلّم فراہی کی اختیار کردہ تاویل کے ممکنہ وجوہ
مناسکِ حج کی تاریخ
1۔ سعی بین الصفاوالمروۃ
2۔ قربانی سے متعلق خواب
3۔ رمیِ جمار
(حصہ دوم) مسلمات اسلامیہ اورحدیثِ نبوی کے انکار کا فتنہفتنۂ غامدیت ایک تحقیقی وتنقیدی جائزہ
عرض ناشر ’’فتنۂ غامدیت ‘‘ طبع اول
محاسبۂ غامدیت جاوید احمد غامدی کے افکارِ باطلہ کا جائزہ
دو تمہیدی باتیں
چکمہ بازی کے فن میں مہارت:
مسلّمہ اصطلاحات کے مفہوم میں تبدیلی، ان کا انکار ہے:
سنت اور حدیث اہلِ سنت کی مسلّمہ اصطلاح ہے:
حدیث و سنت کا مسلّمہ اصطلاحی مفہوم:
حدیثِ رسول سے انحراف کا آغاز:
اُمتِ مسلمہ میں حدیث کی تشریعی حیثیت مسلّم ہے:
فراہی یا غامدی گروہ کا ’’اسلام ‘‘:
رسول اﷲ صلی اللہ علیہ وسلم کی اطاعت مستقل اور غیر مشروط ہے:
سنتِ رسول کی تین قسمیں اور تینوں ہی قابلِ اطاعت ہیں:
احکامِ قرآنی کے عموم کی تخصیص کی چند مثالیں:
صحابۂ کرام کا عمل اور رویہ
قرآن کریم سے ایک مثال:
صحابہ نے اپنے اختلافات میں حدیث کو حَکَم قرار دیا:
احادیث کی اتنی اہمیت کیوں ہے؟
فراہی، اصلاحی، غامدی گروہ کے گمراہ کن نظریات:
حاملینِ فکرِ فراہی اور غامدی سے پانچ سوال:
پیغمبر کی راہنمائی اور عمل، سنت ہے نہ کوئی قابلِ عمل چیز۔ ۔ ۔ ، غامدی ذہن کی فلسفیانہ اُبکائی:
اہلِ اسلام کے نزدیک حدیث و سنت کا مفہوم اور غامدی صاحب کا مفہوم:
غامدی صاحب کی مزید وضاحت اور ہمارے مزید سوالات:
احادیث کی حجیت کا واشگاف الفاظ میں انکار:
بظاہر قرآن کی ’’عظمت ‘‘ کا اظہار اور بباطن احادیث کا انکار:
ایک اور طریقے سے بہ لطائف الحیل حدیث کا انکار:
حدِ رجم اﷲ کا حکم ہے:
فراہی گروہ کی جرأت رندانہ یا شوخ چشمانہ جسارت:
عجیب و غریب تضاد یا منصبِ رسالت کے ساتھ مذاق:
شریعت سازی کا حق ابوبکر و عمر کو نہیں تو فراہی گروہ کو یہ حق کیسے حاصل ہوگیا؟
شراب نوشی کی سزا ‘‘چالیس کوڑے ‘‘ حدِ شرعی ہے:
انکارِ حدیث کا مطلب اور فراہی گروہ کی حیثیت:
خود ساختہ نظریۂ رجم کی بے ثباتی اور شریعت سازوں کی بے چارگی:
ایک یکسر بے بنیاد دعویٰ اور ہمارا سوال:
نظریۂ فراہی اگر ’’نصوصِ قرآنی ‘‘ پر مبنی ہے تو پھر یہ ’’تعزیر ‘‘ کیوں؟
کیا قرآن کی معنوی تحریف کو ‘‘نصوصِ قرآنی ‘‘ کہا جا سکتا ہے؟
‘‘اقامتِ صلاۃ ‘‘ کا پرویزی مفہوم:
کچھ غامدی صاحب کی ‘‘خوش فہمی ‘‘ پر تبصرہ:
سینہ زوری کی انتہا:
آیتِ محاربہ کی رُو سے عہدِ رسالت کے مجرم سزا کے نہیں، معافی کے مستحق تھے:
رسول اﷲ صلی اللہ علیہ وسلم اور اﷲ پر بھی افترا اور صحابہ و صحابیات پر بھی افترا:
فراہی نظریۂ رجم اور شیعوں کا نظریۂ وصیِ رسول۔ ۔ ۔ اصل میں دونوں ایک ہیں:
سارا اسلام ہی دینِ فطرت ہے، محض چند احکام ہی فطرت نہیں ہیں:
روایاتِ رجم میں خُردہ گیری، ہندو اور شیعہ کی خُردہ گیریوں کی طرح ہے:
روایاتِ رجم میں ‘‘جمع و تطبیق ‘‘ کے بعد باہم کوئی تعارض نہیں رہتا:
اپنے بلند بانگ دعوے کی خود ہی تردید:
غامدی صاحب کی ایک اور زیر کی و فن کاری:
مغالطات، تضادات اور بلا دلیل دعوے:
مغالطہ انگیزی:
تشریح و تعبیر کا حق کس کو حاصل ہے؟
ایک اور مغالطہ انگیزی اور علما پر طعنہ زنی:
گرگٹ کی طرح حالات و ضرورت کے مطابق رنگ اور بھیس بدلنا:
بے انصافی اور ’’تحقیق ‘‘ کا ایک اور نمونہ:
مسئلہ شہادتِ نسواں میں اِدّعاء ات اور مسلّمات کا انکار:
شرعی عدالت میں غامدی صاحب کے انحرافات اور کہہ مکرنیاں مسئلہ شہادتِ نسواں پر شرعی عدالت میں بیان
چند اہم نکات کی وضاحت
عدالتی بیان:
غامدی صاحب کے دلائل کی حقیقت:
حدِ زنا کے ثبوت کے لیے کوئی متعین نصابِ شہادت نہیں؟
﴿ وَالَّذِیْنَ یَرْمُوْنَ الْمُحْصَنٰتِ ﴾کی دور از کار تاویل:
مسلم اور غیر مسلم کے درمیان کوئی فرق نہیں؟
مرد کی طرح عورت بھی الزامِ زنا عائد کر سکتی ہے:
آیاتِ لعان میں شہادت باﷲ کا مطلب حلف باﷲ (قسم) ہے:
عہدِ نبوی کے واقعے سے استدلال:
مثال پیش کرنے کا مطالبہ، کسی اصول پر مبنی نہیں ہے:
ضمیمے
ضمیمہ نمبر1 ﴿ یَاْتِیْنَ الْفَاحِشَۃَ ﴾میں ’ فَاحِشَۃ ‘سے مراد زنا ہے:
ضمیمہ نمبر2 زنا کے چاروں گواہوں کے مرد ہونے پر مفسرینِ اُمت کا اتفاق:
اردو تفاسیر و تراجم:
ضمیمہ نمبر 3 گواہوں کے مسلمان ہونے کی شرط:
ضیمہ نمبر 4 عورت بھی مرد پر الزامِ زنا عائد کر سکتی ہے:
ضمیمہ نمبر 5 لِعان کی شہادتیں قسمیں ہیں:
(حصہ سوم) کچھ عمار خان ناصر کے بارے میں غامدی کے افکارِ مضلہ کی ’’وکالتِ صفائی ‘‘ کا جائزہ
عمار صاحب کی مجبوری یا ذہنی کشمکش:
عمار صاحب کے افکار و خیالات پر ایک نظر:
مسجدِ اقصیٰ کی تولّیت
عمار صاحب کی نگارشات کے بارے میں فاضل مذکور کے تأثرات:
حدِ رجم کے انکار کے لیے عمار صاحب کی چوں کہ، چناں چہ
عمار صاحب سے ایک سوال:
ایک اور سوال:
عہدِ رسالت میں کسی منافق کو سزا نہیں دی گئی:
محلِ اعتراض، اصل اقتباس:
سورت نساء کی آیات (15۔ 16) کی غلط تفسیر اور اس کا صحیح مفہوم:
غامدی گروہ کا انحراف اور آیت کے مفہوم میں گھپلے:
غبار آلود چہرے پر غازہ پاشی:
فراہی گروہ کا مفروضہ:
عمار صاحب کی نہایت شوخ چشمانہ جسارت:
عمار صاحب سے گزارش:
ایک اور ستم ظریفی:
ڈی۔ این۔ اے ٹیسٹ لعان اور تحقیقِ نسب کے جدید ذرائع
لعان کی صورت:
لعان کے بعد بچہ صحیح النسب نہیں مانا جائے گا:
قابلِ اعتماد ماننے کی صورت میں لعان کی حیثیت ہی ختم ہوجائے گی:
علمائے اسلام کا صحیح فیصلہ:
حضرت مسیح علیہ السلام کی آمدِ ثانی:
اکابر علماے دیوبند کے فتاوے:
علامہ کشمیری مرحوم کی دوسری کتاب:
عمار صاحب کے جدّ امجد کی تصریحات:
جاوید غامدی کی شاگردی کے اثرات:
علمی و فقہی مسائل میں اجماع کی حیثیت
قتلِ خطا میں عورت کی دیت کا مسئلہ
اجماعِ صحابہ:
مزید دو بے بنیاد دعوے یا اتہام:
عمار صاحب کا اپنا مغالطہ یا مغالطہ دینے کی کوشش:
اجماعی موقف میں دراڑ ڈالنے کی ناکام سعی:
کشاف القناع اور تفسیر کبیر کے حوالوں کی حقیقت:
حدِ رجم کے انکار کے لیے خوارج کی دلیل:
علمائے اسلام کا جواب:
نظریاتی کونسل کی رائے کا حوالہ؟ ’’میٹھا میٹھا ہپ، کڑوا کڑوا تھو ‘‘:
عورت کی نصف دیت کے بارے میں چند ضروری وضاحتیں:
مسئلے کی نوعیت:
شرعی دلائل:
نصف دیت کی حکمت و مصلحت:
بعض شکوک و شبہات کا ازالہ:
عورت کے لیے حقِ طلاق
ہماری گزارشات:
حقِ خلع اور اس کے شرعی دلائل:
مرد کے حقِ طلاق کے مقابلے میں عورت کے لیے حقِ خلع:
علمائے احناف کا فقہی جمود۔ ۔ ۔ خلع کا انکار
فقہائے احناف کی شریعت سازی:
کون سی شرطیں قابلِ اعتبار یا ناقابلِ اعتبار ہیں؟
عہدِ رسالت کا ایک واقعہ اور فیصلہ کن فرمانِ رسول:
چند شبہات و اشکالات کا ازالہ:
3۔ توکیل (وکیل بنانے) کی اجازت:
4۔ تفویضِ طلاق؟
ایک اور عجیب جسارت یا حیلہ:
ایک ضروری وضاحت:
زیرِ بحث ’’حیلہ ‘‘ فقہ حنفی کے مسئلۂ حرمتِ مصاہرت پر متفرع ہے:
1۔ دارالعلوم دیوبند کا فتویٰ:
2۔ مفتی کفایت اﷲ صاحب مفتیِ اعظم ہند کا فتویٰ:
محولہ مسئلے (یا حیلے) کی بابت دو مستند حوالے:
موجودہ علمائے احناف و مفتیانِ کرام سے استفسار کر لیا جائے؟
علمائے احناف کا حقِ خلع کا انکار
1۔ عمار ناصر کا رویہ، خلع کا انکار:
2۔ مولانا تقی عثمانی صاحب کا اور دیگر بعض علما کا انکار:
’’خلع میں قاضی اور حَکم کے اختیارات ‘‘
8۔ مولانا مودودی مرحوم کی وضاحت، خلع عقل و نقل کے مطابق ہے:
صدرِ اول کے نظائر در بابِ خلع:
احکامِ خلع:
مسئلۂ خلع میں ایک بنیادی غلطی:
مسئلۂ خلع میں قاضی کے اختیارات:
قضائے شرعی:
9۔ مولانا قاضی محمد رویس خاں ایوبی (آزاد کشمیر):
10۔ اسلامی نظریاتی کونسل کی طرف سے حقِ خلع کا انکار:
کتاب کی معلومات
×
Book Name
فکر فراہی اور اس کے گمراہ کن اثرات
Writer
حافظ صلاح الدین یوسف
Publisher
المدینہ اسلامک ریسرچ سنٹر
Publish Year
2019
Translator
Volume
Number of Pages
456
Introduction