سعودی کبار علماء کی کمیٹی کا فتوی: (یجب علی المرأۃ ستروجھھا وکفیھا عن الرجال الأجانب ) (فتاوی اللجنۃ :۱۷/۱۵۳) عورت پراجنبی مردوں سے اپنے چہرے اورہاتھوں کو ڈھانپے رکھنا واجب ہے۔ سماحۃ الشیخ عبدالعزیزبن عبداللہ بن باز رحمہ اللہ کافتوی: (احتجاب المرأۃ المسلمۃ عن الرجال الأجانب وتغطیۃ وجھھا أمر واجب دل علی وجوبہ الکتاب والسنۃ واجماع السلف الصالح) (مجموع فتاوی :۵/۲۳۶) مسلم خاتون کا اجنبی مردوں سے پردہ کرنا اور اپنے چہرے کو ڈھانپے رکھنا ایک امرِ واجب ہے،اس کے وجوب پر قرآن،حدیث اور سلف صالحین کا اجماع دال ہے۔ فضیلۃ الشیخ ابن عثیمین رحمہ اللہ کافتوی: (النصوص الشرعیۃ والمعقولات العقلیۃ کلھا تدل علی وجوب ستر المرأۃ وجھھا) (دروس وفتاوی فی الحرم المکی ،ص۲۷۳) تمام شرعی دلائل اور عقلی شہادتیں عورت کے چہرے کے پردے کے وجوب پر دال ہیں۔ |
Book Name | چہرے اور ہاتھوں کا پردہ |
Writer | فضیلۃ الشیخ علی بن عبداللہ النمی |
Publisher | مکتبۃ عبداللہ بن سلام لترجمۃ کتب الاسلام |
Publish Year | |
Translator | فضیلۃ الشیخ عبداللہ ناصر رحمانی |
Volume | ایک جلد |
Number of Pages | 222 |
Introduction | زیر نظر کتاب علی بن عبداللہ النمی کی تالیف ہے اور اس کا اردو ترجمہ فضیلۃ الشیخ عبداللہ ناصر رحمانی صاحب حفظہ اللہ نے کیا ہے، اس کتاب میں خواتین کے پردے کے حوالے سے سیر حاصل بحث کی گئی ہے، اس میں ایسے تمام شبہات کا تعاقب کیا گیا ہے جن پر ان لوگوں کا اعتماد تھا جو مسلم خاتون کو بے پردگی کی دعوت دینے میں کوشاں و حریص ہیں،کتاب بنیادی طور پر دو ابواب میں منقسم ہے ، ایک باب میں ان شبہات کا جائزہ لیا گیا ہے جو چہرے کے پردے سے متعلق ہیں اور دوسرا باب ہاتھوں کے ڈھانپنے کے وجوب سے متعلق شہبات کے ازالے پر مشتمل ہے۔ |