Maktaba Wahhabi

89 - 186
بدگمانی سے بچو ((وعن ابی ہریرۃ رضي اللّٰه عنه قال قال رسول اللّٰه صلي اللّٰه عليه وسلم ایاکم والظن فان الظن اکذب الحدیث۔))[1] ’’ابوہریرہ رضی اللہ عنہ سے روایت ہے کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا گمان سے بچو کیونکہ گمان سب سے جھوٹی بات ہے۔‘‘ صحیح بخاری میں پوری حدیث اس طرح ہے۔ ((ولا تحسسوا ولا تجسسوا ولا تناجشوا ولا تحاسدوا ولا تباغضوا ولا تدابروا وکونوا عباد اللّٰہ اخوانا۔)) ’’اور نہ ٹوہ لگاؤ نہ جاسوسی کماو نہ دھوکے سے (خرید و فروخت میں ) بولی بڑھاؤ نہ ایک دوسرے پر حسد کماؤ نہ ایک دوسرے سے دل میں کینہ رکھو اور نہ ایک دوسرے سے قطع تعلق کرو اور اللہ کے بندے بھائی بھائی بن جاؤ۔‘‘ فوائد:… 1: قرطبی نے فرمایا کہ اس جگہ ظن سے مراد ایسی تہمت ہے جس کا کوئی سبب نہ ہو مثلاً ایک آدمی کے بدکار یا شرابی ہونے کا خیال دل میں جا لینا حالانکہ اس سے ایسی کوئی بات سرزد نہیں ہوئی کہ اسے ایسا سمجھا جائے اس لیے اس کے ساتھ ہی فرمایا: ﴿ وَلَا تَجَسَّسُوا ﴾ جاسوسی مت کرو کیونکہ جب کسی شخص کے بارے… ہونے کا خیال دل میں جگہ پکڑ لیتا ہے حالانکہ اس کی کوئی دلیل نہیں ہوتی تو آدمی وہ بات ثابت کرنے کے یا جاسوسی کرتا ہے، ٹوہ لگاتا ہے، کان لگاتا ہے اس لیے اللہ تعالیٰ نے اس سے منع فرمایا یہ حدیث اس آیت سے
Flag Counter