چھا گئی اور کچھ دیر اسی حالت میں رہا، پھر اس کو افاقہ ہوا تو کہا میرا خیال ہے کہ صبر والوں کے لیے اللہ کے نزدیک قیامت کے دن بڑا مرتبہ ہوگا کہ کسی بھی عمل کا ثواب اس سے سبقت نہیں کر سکے گا۔ ہاں جس کو اللہ عزوجل خود دینا چاہے۔‘‘
105۔ امام ابن الدنیا فرماتے ہیں، شیخ اہل حجاز ابو جعفر اموی نے میرے سامنے ایک دیہاتی کے لیے شعر کہے:
علیک بتقوی اللّٰہ واقنع برزقہ
فخیر عباد اللّٰہ من ہو قانع
ولا تلہک الدنیا ولا طمع بہا
فقد اہلک المغرور فیہا المطامع
وصبرا علی نوبات ماناب واعترف
فما یستوی عبد صبور وجازع
الم تر اہل الصبر یجزوا بصبرہم
بما صبروا واللّٰہ راء وسامع
ومن لم یکن فی نعمۃ اللّٰہ عندہ
سوی ما حوث یوما علیہ الاضالع
فقد ضاع فی الدنیا وخیب سعیہ
ولیس لرزق ساقہ اللّٰہ مانع
’’اپنے اوپر اللہ سے ڈرنے کو لازم کر لو اور اس کے رزق پر قناعت کرو کیونکہ اللہ کے بہترین بندوں میں سے وہ شخص ہے جو قناعت پسند ہے۔
تجھے دنیا لہو ولعب میں مبتلا نہ کرے اور نہ طمع میں مبتلا کرے، کیونکہ لالچ نے دنیا سے فریب خوردہ کو ہلاک کر دیا ہے۔
جو مصیبتیں آئیں اس پر صبر کرو اور قصور کا اعتراف کرو کیونکہ صبر کرنے والا آدمی
|