Maktaba Wahhabi

227 - 292
نے فرمایا کہ بنی اسرائیل کی ایک عورت کو پیش کیا گیا۔ اس کا نام سارہ تھا اور اس کے سات بیٹے بھی بادشاہ کے سامنے پیش کیے گئے۔ یہ بادشاہ لوگوں کو خنزیر کا گوشت کھانے کے امتحان میں ڈالتا تھا، چنانچہ اس نے ان میں سے سب سے بڑے بیٹے کو بلایا اور اس کے سامنے خنزیر کا گوشت رکھا اور کہا اس کو کھاؤ۔ اس نے کہا: میں ایسی چیز کھانے کے لیے تیار نہیں ہوں۔ جس کو اللہ نے مجھ پر ہمیشہ کے لیے حرام کیا ہے۔ بادشاہ نے اس کے لیے سزا کا حکم دیا تو اس کے ہاتھ پاؤں کاٹ دئیے گئے اور اس کو ایک ایک عضو کر کے کاٹا، حتیٰ کہ قتل کر دیا۔ پھر اس سے چھوٹے کو بلایا اور کہا: تم کھاؤ تو اس نے کہا: میں بھی ایسی شئے نہیں کھاتا جس کو اللہ نے مجھ پر حرام کیا ہے تو اس نے تانبے کی ایک دیگ کا حکم دیا۔ جس کو رال سے بھر دیا گیا پھر اس کو کھولا یا گیا جب وہ کھول گئی تو اس کو اس میں ڈال دیا۔ پھر اس سے چھوٹے کو بلایا اور کہا: تم کھاؤ۔ اس نے کہا: تم زیادہ کمزور اور قلیل اور حقیر ہو۔ اللہ کے سامنے کہ میں تمہارے کہنے پر ایسی چیز کھاؤں، جس کو اللہ نے مجھ پر حرام قرا دیا ہے۔ تو بادشاہ ہنس پڑا اور کہا تم جانتے ہو۔ اس کا مجھے گالی دینے کا کیا مقصد ہے؟ یہ مجھے غصہ آلود کر کے چاہتا ہے کہ میں اس کو جلدی سے قتل کر دوں لیکن میں اس کے ارادہ کو غلط ثابت کر دوں گا، پھر اس کے لیے بادشاہ نے حکم دیا تو اس کی گردن کی کھال اتاری گئی، پھر اس کے لیے حکم دیا کہ اس کے سر اور منہ کی کھال بھی اتار دی جائے تو اس طرح اس کی کھال اتارتا رہا۔ اسی طرح سے وہ مختلف عذاب دے کر کے ان میں سے ہر ایک کو قتل کرتا رہا۔ حتیٰ کہ ان سب سے چھوٹا بھائی بچ گیا تو بادشاہ اس کی طرف اور اس کی ماں کی طرف متوجہ ہوا اور اس کی ماں سے کہا کہ تو نے دیکھا میں نے تیرے ساتھ کیا حشر کیا ہے؟ اپنے بیٹے کو لے جا اور تنہائی میں صرف ایک لقمہ کھانے پر آمادہ کرتا کہ یہ تمہارے لیے زندہ رہے۔ اس نے کہا: اچھی بات ہے، پھر وہ اپنے بیٹے کو تنہائی میں لے گئی اور کہا اے بیٹے! یہ بات ذہن نشین رکھو کہ تیرے بھائیوں میں سے ہر ایک پر میرا ایک حق تھا اور تجھ پر میرے دو حق ہیں کیونکہ میں نے تیرے بھائیوں میں سے ہر ایک کو دو دو سال دودھ پلایا تھا۔ جب تیرا باپ فوت ہوا تھا تو تو حمل میں تھا۔ میں نے تیرے بڑی فکر
Flag Counter