دیکھا جس کے ہاتھ پاؤں اور نگاہ ضائع ہو چکی تھیں اور وہ یہ کلمات کہہ رہا تھا: ’’اے اللہ! میں تیری ایسی حمد کرتا ہوں جو تیری مخلوق کی تمام ادا کی ہوئی تعریفوں کو محیط ہو تیری فضیلت کے بقدر جو تجھے تیری مخلوق پر حاصل ہے کیونکہ تو نے مجھے اپنی مخلوقات میں سے بہت ساروں پر بہت سی فضیلت دی ہے۔ میں نے کہا خدا کی قسم میں اس سے پوچھ کر رہوں گا کہ اس کو یہ حمد سکھلائی گئی ہے یا الہام کی گئی ہے۔ پھر میں اس کے قریب ہوا اور اس کو سلام کیا۔ اس نے مجھے سلام کا جواب دیا میں نے اس سے کہا میں آپ سے ایک چیز پوچھنا چاہتا ہوں کیا آپ مجھے اس کے متعلق بتائیں گے؟ اس نے کہا: اگر مجھے اس کے متعلق علم ہوگا تو میں آپ کو بتا دوں گا۔ میں نے کہا: تم اللہ کی نعمتوں میں سے کون سی نعمت پر اس کی حمد کر رہے تھے یا اس کی فضیلتوں میں سے کون سی دی ہوئی فضیلت پر اس کا شکر ادا کر رہے تھے؟ اس نے کہا: کیا تم دیکھتے نہیں میرے ساتھ اس نے کیا کیا ہے؟ میں نے کہا: کیوں نہیں میں نے دیکھا ہے۔ اس نے کہا: خدا کی قسم! اگر اللہ سبحانہ آسمان سے مجھ پر آگ پلٹ کر مجھے جلا دے اور پہاڑوں کو حکم دے اور وہ مجھے پیس ڈالیں اور سمندروں کو حکم دے اور وہ مجھے غرق کر ڈالیں اور زمین کو حکم دے تو وہ مجھے دھنسا دے۔ تب بھی میری اس کے ساتھ محبت بڑھ جائے گی اور میں اس کے شکر میں اور اضافہ کر دوں گا۔ مجھے بھی تم سے ایک کام ہے۔ میرا ایک لڑکا ہے جو میرے نماز کے وقت کی نگرانی کرتا تھا اور مجھے افطار کے وقت کھلاتا تھا اور وہ کل سے گم ہے کیا وہ تم مجھے ڈھونڈ دو گے؟ میں نے کہا: اس بندے کا کام کرنا اللہ کے قرب کا ذریعہ ہوگا۔ چنانچہ میں اس کی تلاش میں نکل کھڑا ہوا جب میں ریت کے ٹیلوں کے درمیان پہنچا تو میں نے دیکھا کہ ایک درندہ اس کے لڑکے کو چیر پھاڑ کر کھا رہا ہے۔ میں نے کہا: انا للّٰہ وانا الیہ راجعون، میں اس نیک آدمی کا سامنا کیسے کروں گا؟ اگر میں نے اس کو بتایا تو وہ مر نہیں جائے گا؟ پھر میں اس کے پاس گیا۔ اس کو سلام کیا اس نے سلام کا جواب دیا۔ پھر میں نے اس کو کہا میں آپ سے ایک چیز کا سوال کرنا چاہتا ہوں، کیا تم مجھے اس کے بارے میں بتاؤ گے؟ اس نے کہا: اگر مجھے علم ہوگا تو میں تمہیں اس کے متعلق بتاؤں گا۔ میں نے کہا: اللہ کے
|