Maktaba Wahhabi

218 - 292
’’اے لوگو! تقویٰ اختیار کرو اور صبر کرو۔ پس اللہ کی قسم تم سے پہلے مومنین میں سے ایک آدمی کے سر پر آری رکھ کر دو ٹکڑے کر دیا جاتا تھا پھر بھی وہ اپنے دین سے نہیں پھرتا تھا۔ اللہ سے ڈرو اور صبر اختیار کرو۔ اللہ تعالیٰ تمہارے لیے فتح کے دروازے کھولنے والا ہے اور تمہارے لیے عجیب کام کرنے والا ہے۔‘‘ 86۔ حضرت علی بن زید فرماتے ہیں: ’’حضرت عمر بن عبدالعزیز رحمۃ اللہ علیہ نے یہ آیت پڑھی: ’’اور ہم نے تم میں سے ایک کو دوسرے کے لیے آزمائش بنایا ہے کیا صبر کرو گے؟ اور آپ کا رب خوب دیکھ رہا ہے۔‘‘ پھر حضرت عمر بن عبدالعزیز رحمۃ اللہ علیہ نے فرمایا: تمہارے بعض کو بعض کے لیے آزمائش بنایا ہے۔ پس تم صبر کرنا۔‘‘ 87۔ حضرت سعید بن عبدالعزیز رحمۃ اللہ علیہ فرماتے ہیں: ’’جب تو کوئی ایسا مشکل معاملہ دیکھے کہ اس کے علاوہ کی استطاعت نہ رکھتا ہو تو صبر کر اور اللہ کی طرف سے آسانی کا انتظار کر۔‘‘ 88۔ حضرت صالح بن عبدالکریم رحمۃ اللہ علیہ فرماتے ہیں: ’’اللہ تعالیٰ نے آدمیوں کے معاملات کا سرچشمہ عقل کو بنایا ہے اور علم کو ان کے لیے رہنما بنایا ہے اور عمل کو ان کے لیے چلانے والا بنایا ہے اور اس پر صبر کے ذریعے سے ان کو تقویت دی ہے۔‘‘ 89۔ حضرت عمرو بن العاص رضی اللہ عنہ فرماتے ہیں: ’’میں ایک بات پر صبر کر لیتا ہوں جبکہ وہ میرے لیے مٹھی میں انگارا لینے سے زیادہ تکلیف دہ ہوتی ہے۔ مجھے اس پر صبر کرنے کے لیے کوئی چیز برانگیختہ نہیں کرتی، سوائے اس کے کہ مجھے اس سے بھی مشکل کا ڈر ہوتا ہے۔‘‘ 90۔ حضرت عمران بن حصین رضی اللہ عنہ فرماتے ہیں: ’’تین صفتیں ایسی ہیں جن کی وجہ سے آدمی دنیا اور آخرت کی مرغوب چیزیں حاصل کر لیتا ہے۔ (1)مصیبت کے وقت صبر (2) اللہ کی قضاء پر راضی رہنا (3)اور فراوانی کے دنوں میں دعا کرنا۔‘‘ 91۔حضرت ابو الدرداء رضی اللہ عنہ فرماتے ہیں: میں نے نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم سے ایک بات سنی۔ ایسی بات میں نے نہ اس سے پہلے سنی نہ بعد میں، آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے ارشاد فرمایا: ((ان اللّٰہ عزوجل قال: یا عیسیٰ، انی باعث من بعدک امۃ،
Flag Counter