Maktaba Wahhabi

204 - 292
سَبْعَ سَنَابِلَ فِیْ کُلِّ سُنْبُلَۃٍ مِّائَۃُ حَبَّۃٍ} فقلت یا رب زد امتی، فانزل اللّٰہ تعالٰی:{اِِنَّمَا یُوَفَّی الصَّابِرُوْنَ اَجْرَہُمْ بِغَیْرِ حِسَابٍ)[1] ’’خوش ہو جاؤ۔ اللہ عزوجل نے میری امت کے لیے خیر ہی خیر نازل فرمائی ہے کیونکہ اس نے یہ آیت اتاری ہے: (اِنَّ الْحَسَنٰتِ یُذْہِبْنَ السَّیِّاٰتِ) ’’نیکیاں برائیوں کو مٹا دیں گی۔‘‘ انہوں نے عرض کیا: میرے ماں باپ آپ پر قربان ہوں، ان نیکیوں سے کیا مراد ہیں؟ فرمایا: پانچ فرض نمازیں۔ اس کے بعد آپ صلی اللہ علیہ وسلم میرے پاس تشریف لائے اور فرمایا: خوش ہو جاؤ۔ اللہ تعالیٰ نے ایسی خیر نازل فرمائی ہے۔ جس کے بعد کوئی تکلیف نہیں ہوگی۔ میں نے عرض کیا: میرے ماں باپ آپ پر قربان ہوں، کونسی خیر؟ تو آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے ارشاد فرمایا: اللہ جل ذکرہ نے یہ آیت نازل فرمائی ہے: (مَنْ جَآئَ بِالْحَسَنَۃِ فَلَہٗ عَشْرُ اَمْثَالِہَا) ’’جس نے ایک نیکی کی اس کو دس گنا ملے گا۔‘‘ میں نے عرض کیا: یا رب! میری امت کے لیے اور اضافہ کر دیں تو اللہ تبارک اسمہ نے یہ آیت نازل فرمائی: (مَثَلُ الَّذِیْنَ یُنْفِقُوْنَ اَمْوَالَہُمْ فِیْ سَبِیْلِ اللّٰہِ کَمَثَلِ حَبَّۃٍ اَنْبَتَتْ سَبْعَ سَنَابِلَ فِیْ کُلِّ سُنْبُلَۃٍ مِّائَۃُ حَبَّۃٍ) ’’ان لوگوں کی مثال جو اللہ کے راستہ میں اپنے اموال خرچ کرتے ہیں اس دانہ کی طرح ہے جس سے سات بالیں اُگیں (اور) ہر بالی میں سو دانے ہوں۔‘‘ میں نے عرض کیا: یا رب! میری امت کے لیے اور اضافہ فرمائیں: تو اللہ سبحانہ و تعالیٰ نے یہ آیت نازل فرمائی(اِِنَّمَا یُوَفَّی الصَّابِرُوْنَ اَجْرَہُمْ بِغَیْرِ حِسَابٍ) ’’صبر کرنے والوں کو بے حساب اجر ملے گا۔‘‘ 40۔ حضرت ابو موسیٰ اشعر رضی اللہ عنہ فرماتے ہیں کہ میں نے نبی اکرم صلی اللہ علیہ وسلم سے سنا، آپ نے فرمایا:
Flag Counter