Maktaba Wahhabi

202 - 292
صبر کرنا، حتیٰ کہ انہوں نے میری پانچوں انگلیاں گنیں، پھر انہوں نے میرے بائیں ہاتھ کو پکڑا اور فرمایا: اے بیٹی! صبر کرنا حتیٰ کہ پھر انہوں نے میری پانچوں انگلیاں گنیں۔ (یعنی مکمل صبر کرنا)‘‘ 33۔ حضرت سخبرہ فرماتے ہیں کہ نبی اکرم صلی اللہ علیہ وسلم نے ارشاد فرمایا: ((من ابرتلی فصبر، واعطی فشکر، وظلم فغفر، وظلم فاستغفر۔ ثم سکت! قالوا: مالہ یا رسول اللّٰہ؟ قال: {اُولٰٓئِکَ لَہُمُ الْاَمْنُ وَ ہُمْ مُّہْتَدُوْنَ))[1] ’’جو شخص کسی مصیبت میں مبتلا ہوا اور صبر کیا اور اگر کچھ ملا تو شکر کیا۔ ظلم ہوا تو معاف کیا اور ظلم کیا تو بخشش طلب کی۔ پھر آپ صلی اللہ علیہ وسلم خاموش ہوگئے۔ صحابہ کرام رضی اللہ عنھم نے عرض کیا: اے اللہ کے رسول! تو اس کو کیا ملے گا؟ تو آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے یہ آیت پڑھی: ’’ایسے لوگوں کو امن ملے گا اور وہ ہدایت یافتہ ہوں گے۔‘‘ 34۔حضرت ابن عباس رضی اللہ عنہماسے روایت ہے کہ نبی اکرم صلی اللہ علیہ وسلم نے ارشاد فرمایا: ((اربع من اعطیہن فقد اعطی خیر الدنیا والآخرۃ: قلب شاکر، ولسان ذاکر، وبدن علی البلاء صابر، وزوجۃ لا تبغیہ خونا فی نفسہ ولا مالہ۔))[2] ’’چار چیزیں ایسی ہیں جس کو وہ دی گئیں تو اس کو دنیا وآخرت کی خیر مل گئی: (1)شکر کرنے والا دل (2) ذکر کرنے والی زبان (3)اور مصیبت پر صبر کرنے والا بدن (4) اور بیوی جو اس کی اپنی ذات میں خیانت نہ کرے یعنی زنا وغیرہ نہ کرے اور نہ اس کے مال میں خیانت کرے۔‘‘
Flag Counter