Maktaba Wahhabi

104 - 292
وحی نازل ہوئی کہ ’’اب تو نے میرا شکر ادا کیا ہے۔‘‘[1] ابو سلیمان کا فرمان ہے: ’’نعمت کو یاد کرنا اللہ سے محبت کو پیدا کرتا ہے۔‘‘ ایوب رحمۃ اللہ علیہ فرماتے ہیں: ’’بندے پر اللہ کی نعمتوں میں سے سب سے بڑی نعمت یہ ہے وہ اس چیز پر مطمئن ہو جسے نبی صلی اللہ علیہ وسلم لے کر آئے ہیں۔‘‘ ابو ہریرہ رضی اللہ عنہ سے مروی ہے کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: ’’جب کوئی شخص یہ چاہتا ہے کہ وہ دیکھے کہ اللہ کی نعمت کا سایہ اس پر کتنا ہے تو اسے چاہیے کہ وہ اپنے سے نیچے والے کی طرف دیکھے۔‘‘[2] سیّدنا ابو درداء رضی اللہ عنہ فرمایا کرتے تھے:’’جو شخص صرف کھانے پینے کو ہی اللہ کی نعمت سمجھتا ہے تو اس کا عمل کم ہے اور وہ عذاب کا مستحق ہے۔‘‘[3] سیّدنا عمر رضی اللہ عنہ نے ایک شخص کو سلام کرنے کے بعد اس کا حال پوچھا، اس نے کہا: ’’الحمد للّٰہ‘‘۔ عمر رضی اللہ عنہ نے فرمایا: ’’میں تجھ سے یہی چاہتا تھا۔‘‘[4] محمد بن منکدر نے ابو حازم سے کہا مجھے بہت سے لوگ ملتے ہیں جو مجھے جانتے نہیں اور وہ میری تعریف کرتے ہیں تو ان کی طرف سے ناسمجھ بلکہ اس کی طرف سے سمجھ اور شکر ادا کر ابوعبدالرحمٰن نے یہ آیت تلاوت کی: (إِنَّ الَّذِينَ آمَنُوا وَعَمِلُوا الصَّالِحَاتِ سَيَجْعَلُ لَهُمُ الرَّحْمَـٰنُ وُدًّا) (مریم:96) ’’بے شک وہ لوگ جو ایمان لائے اور انھوں نے نیک عمل کیے عنقریب ان کے لیے رحمان محبت پیدا کر دے گا۔‘‘
Flag Counter