Maktaba Wahhabi

294 - 322
نصف صدی پہلے رونما ہوگی۔‘‘[1] ا: پیٹرک جے۔ بوکینن جاپان کی غیر معمولی اقتصادی ترقی کا ذکر کرنے کے بعد لکھتے ہیں: ’’لیکن جاپان کے لیے کچھ ہوچکا ہے، اس نے بھی مرنا شروع کردیا ہے۔ اب جاپان میں بچوں کی اوسط شرح پیدائش ۱۹۵۰ء کے مقابلے میں آدھی ہے۔ توقع کی جارہی ہے، کہ اس کی آبادی ۱۲۷ ملین (۱۲ کروڑ ستر لاکھ) ہوکر اپنی بلندی پر پہنچ جائے گی، لیکن ۲۰۵۰ء میں یہ آبادی کم ہوکر ۱۰۴ (دس کروڑ چالیس لاکھ) رہ جائے گی۔‘‘[2] ب: جاپان کی آبادی میں کمی کوئی معمولی بات نہیں۔ اس مصیبت کی سنگینی کا تصور پیٹرک جے۔ بوکینن کے درجِ ذیل اقتباس سے کیجیے: ’’جاپانی پرائمری سکولوں میں ۲۰۰۰ء میں جب تاریخ کی سب سے کم
Flag Counter