٭ انھوں نے مزید کہا:
’’اگر یہی صورتِ حال برقرار رہی، تو امت کی بقا خطرے میں ہوگی۔‘‘[1]
٭ ’’سید شامی کی پیشگوئی کے مطابق موجودہ شرحِ پیدائش برقرار رہنے اور باہر سے ہجرت کرکے نہ آنے والوں کی صورت میں ۲۱۰۰ء میں روسی آبادی ۸۰ ملین سے بھی کم ہوجائے گی۔‘‘[2]
٭ روسی آبادی میں شدید کمی کے پیشِ نظر ریاست دما (Duma) کے ڈپٹی سپیکر ولادیمیر زیرنو فسکی[Vladimir Zhirinovsky] نے آبادی میں اضافہ کے لیے پارلیمنٹ میں درج ذیل تجاویز پیش کیں:
۱: ہر روسی مرد کو پانچ عورتوں سے شادی کی اجازت دی جائے۔
۲: اسقاطِ حمل کو دس سال کے لیے ممنوع قرار دیا جائے۔
۳: روسی خواتین کو بیرونِ ملک سفر سے روک دیا جائے۔[3]
|