Maktaba Wahhabi

125 - 191
انہوں نے جواب دیا:’’نَعَمْ،وَ أَفْضَلُ۔‘‘ [’’(جی)ہاں اور(اس سے بھی)افضل۔‘‘] اُس نے پوچھا:’’وَ کَیْفَ یُسَاوِیْکُمْ،وَ قَدْ سَبَقْتُمُوْہُ؟‘‘ [’’وہ آپ لوگوں کے برابر کیسے ہو سکتا ہے،حالانکہ آپ یقینا(اسلام لانے اور اس کی خدمت میں)اس سے سبقت لے چکے ہو؟‘‘] خالد رضی اللہ عنہ نے فرمایا: ’’إِنَّا قَبِلْنَا ہٰذَا الْأَمْرَ عَنْوَۃً،وَ بَایَعْنَا نَبِیَّنَا صلى اللّٰه عليه وسلم،وَ ہُوَ حَيٌّ بَیْنَ أَظْہُرِنَا،تَأْتِیْہِ أَخْبَارُ السَّمَآئِ،وَ یُخْبِرُنَا بِالْکِتَابِ،وَ یُرِیْنَا الْآیَاتِ،وَ حَقٌّ لِّمَنْ رَاٰی مَا رَأَیْنَا،وَ سَمِعَ مَا سَمِعْنَا أَنْ یُّسْلِمَ وَ یُبَایِعَ۔وَ إِنَّکُمْ أَنْتُمْ لَمْ تَرَوْا مَا رَأَیْنَا،وَ لَمْ تَسْمَعُوْا مَا سَمِعْنَا مِنَ الْعَجَآئِبِ وَ الْحُجَجِ۔فَمَنْ دَخَلَ فِيْ ہٰذَا الْأَمْرِ مِنْکُمْ بِحَقِیْقَۃٍ وَ نِیَّۃٍ کَانَ أَفْضَلُ مِنَّا۔‘‘ [’’بلاشبہ ہم نے اسے(یعنی اسلامی نظام کو ریاست کی)قوت کے زیر اثر قبول کیا۔ہم نے نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم کی بیعت کی اور وہ ہمارے درمیان زندہ موجود ہے،آسمان کی خبریں اُن کے پاس آتی تھیں،وہ ہمیں کتاب(یعنی قرآن کریم)کے ساتھ خبریں دیتے تھے اور وہ ہمیں نشانیاں دکھاتے تھے۔جو شخص وہ دیکھے،جو ہم نے دیکھا اور وہ سُنے،جو ہم نے سُنا،تو اُس پر لازم ہے،کہ وہ اسلام میں داخل ہو جائے اور(نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم کی)بیعت کرے۔تم نے تو اس کا مشاہدہ نہیں کیا،جس کا مشاہدہ ہم نے کیا اور تم نے تو وہ حیرت انگیز باتیں اور دلائل نہیں سُنے،جو ہم نے … لہٰذا تم میں سے جو شخص حقیقی طور پر اور(خالص)نیت سے اس بات(یعنی دین)میں داخل ہو گا،وہ ہم سے زیادہ فضیلت والا ہے۔‘‘
Flag Counter